قصور :بھارت نے دریائے ستلج میں 60ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا،سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ

دریائے ستلج سے ملحقہ دس گاؤں حساس قرار ,ضلعی انتظامیہ نے مقامی افراد کی نقل مکانی شروع کرادی ہے,عارضی ریلیف کیمپ قائم

قصور،باغی ٹی وی(نامہ نگار طارق نوید سندھو) بھارت نے دریائے ستلج میں ساٹھ 60 ہزار کیوسک کا ریلہ چھوڑ دیا ، آنے والے 24 گھنٹوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے ،پانی کا بڑا ریلہ پاکستان میں داخل ہوچکا ہے سیلابی ریلہ آنے سے دریائے ستلج میں درمیانے درجے کا سیلاب آچکا ہے

ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ چکی ہیں اور تین خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر چکی ہیں جن کے ساتھ ان کے گھر کا ضروری سازو سامان بھی تھا، ایک کار اور دو موٹر سائیکل بھی شامل تھی آئندہ بارہ گھنٹوں میں ستلج سے ملحقہ دس گاؤں اور ہزاروں ایکڑ زرعی رقبے میں پانی داخل ہوجائے گا

دریائے ستلج سے ملحقہ دس گاؤں حساس قرار دے دئے گئے ہیں جن میں چندہ سنگھ، ماہی والا، فتی والا ، فتوحی والا، چھانٹ، مستے کی ، دھوپ سڑی سمیت دیگر گاؤں متاثر ہونے کا خدشہ ہے جس وجہ سے ضلعی انتظامیہ نے مقامی افراد کی نقل مکانی شروع کرادی ہے دریا کے قریب تلوار پوسٹ کے مقام پر عارضی ریلیف کیمپ قائم کردئے گئے ہیں

مقامی افراد نے اپنے جانور اور زرعی اجناس بھی محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کردئے ہیں اس کے علاوہ مکئی، چاول، سمیت دیگر زرعی اجناس زیر آب آنے کا خدشہ ہے دریائے ستلج کے مقام گنڈا سنگھ والا میں اس وقت 40 ہزار کیوسک کا اخراج ہے جبکہ بارہ گھنٹوں تک یہ اخراج ساٹھ ہزار کیوسک ہوجائے گا-

Leave a reply