ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت نے 24 اگست 2025 کو سیلاب کی اطلاع انڈس واٹر کمیشن کے بجائے سفارتی چینلز کے ذریعے دی، جو انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک پر لازم ہے کہ پانی سے متعلق معلومات اور ہنگامی صورتحال کی اطلاع براہِ راست انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے دی جائے، تاہم بھارت نے اس کی صریحاً خلاف ورزی کی۔ترجمان کے مطابق بھارت کی جانب سے معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان بھی بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس سے خطے میں امن و استحکام پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان انڈس واٹر ٹریٹی پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کرتا ہے اور بھارت کو یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ معاہدے کے تمام تقاضوں کی پابندی کرنے کا پابند ہے۔
ٹرمپ کی زبانی مودی کی بزدلی،ہندوستان کا پاکستان پر حملہ، نیوی بھی تیار
سیلاب متاثرین کیلئے سعودی امداداخوت ومحبت کا اظہار .تحریر:ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر
پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ ہر خاندان کی بحالی میرا مشن ہے،وزیراعلیٰ پنجاب