بھارتی اداکارہ موشومی چٹرجی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے کچھ ‘جنس پرست’ ساتھی اداکاروں کو اس لیے تھپڑ مارا کیوں کہ وہ اس کے مستحق تھے۔
بھارتی میڈیا کو دیئے گئے حالیہ انٹرویو میں موشومی چٹرجی نے اپنے ابتدائی کیرئیر کے دنوں میں ساتھی اداکاروں کی بدتمیزی پر انہیں تھپڑ رسید کرنے کا اعتراف کیا کہا کہ مجھے اپنی عزت پر سمجھوتا نہ کرنے کے جرم میں کئی کرداروں کو کھونا پڑا جس میں گلزار کی فلم ’ کوشش ‘ بھی شامل ہے جس کے بعد اس فلم میں جیا بچن کو شامل کیا گیا۔
بھارتی اداکارہ کے مطابق ان چیلنجوں کے باوجود میں نے اپنی عزت برقرار رکھی اور حال ہی میں 12 سال بعد فلم ’ آری ‘کے ساتھ بنگالی سنیما میں انٹری کی ہے،میں مرد ساتھی اداکاروں ( جو جنس پرست تھے ) کو تھپڑ مارنے سے بھی نہیں ہچکچاتی تھی کیوںکہ وہ اس کے مستحق تھے،’ ایسے اداکار جو ہیروئنز سے بدتمیزی کرتے تھے۔
برطانیہ: ایمبیسی حملے کے بعد لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کا بیان سامنے آگیا
اداکارہ نے مزید کہا کہ مردوں کی پرورش اکثر ایسے ماحول میں ہوتی تھی جہاں انہیں ماؤں، بیویوں اور بہنوں نے لاڈ پیار کیا ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اکثر خواتین کے ساتھ گفتگو کے دوران حدود کو نہیں سمجھ پاتے۔
موشومی چٹرجی نے 1967 کی فلم’’بالیکا بدھو‘‘سے بطور چائلڈ آرٹسٹ اپنے کیریئر کا آغاز کیا، انہوں نے 70 کی دہائی میں امیتابھ بچن، ونود کھنہ، راجیش کھنہ جیسے بڑے اداکاروں کے ساتھ کام کیا، جبکہ ونود مہرا کے ساتھ ان کی جوڑی خاصی مقبول ہوئی، 1985 کے بعد وہ مرکزی کرداروں کے بجائے معاون کرداروں میں نظر آئیں حال ہی میں وہ 2025 کے اوائل میں ریلیز ہونے والی بنگالی فلم ’’آری ‘‘ میں جلوہ گر ہوئیں۔
یکم ذو القعدہ کب ہو گی؟سپارکو نے پیشگوئی کر دی








