دہلی ہائیکورٹ میں بالی ووڈ اداکارہ سلینا جیٹلی کی جانب سے دائر کردہ ایک درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں انہوں نے اپنے بھائی میجر (ریٹائرڈ) وکرانت کمار جیٹلی کی مدد کے لیے عدالت کی مداخلت کی اپیل کی ہے۔ اداکارہ کے مطابق ان کے بھائی کو ستمبر 2024 سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں مبینہ طور پر قومی سلامتی کے خدشات کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے۔

عدالت نے وزارتِ خارجہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ سلینا جیٹلی اور ان کے بھائی کے درمیان رابطے کو یقینی بنائے، اور ساتھ ہی میجر وکرانت جیٹلی اور ان کی اہلیہ (جو یو اے ای میں مقیم ہیں) کے درمیان بھی رابطہ بحال کرانے کے اقدامات کرے۔ عدالت نے وزارتِ خارجہ سے اس معاملے پر ایک اسٹیٹس رپورٹ بھی طلب کی ہے۔سماعت کے دوران سلینا جیٹلی خود عدالت میں موجود تھیں۔ بعد ازاں انہوں نے انسٹاگرام پر ایک طویل پیغام میں عدالت کے فیصلے کو "امید کی کرن” قرار دیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ وکرانت جیٹلی بھارتی شہری ہیں، اس لیے حکومت ہند پر لازم ہے کہ وہ انہیں قانونی مدد فراہم کرے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سلینا جیٹلی اپنے بھائی کی واحد قریبی رشتہ دار ہیں۔درخواست میں کہا گیا کہ گزشتہ ایک سال سے اہل خانہ نے بھارتی سفارت خانے، قونصل خانے اور وزیرِ خارجہ سے متعدد بار رابطہ کیا، تاہم تاحال ان کے بھائی کی حالت یا قانونی حیثیت سے متعلق کوئی خاطر خواہ معلومات نہیں دی گئیں۔یہ کیس جسٹس سچن دتّا کی عدالت میں زیرِ سماعت ہے، جب کہ اگلی سماعت 4 دسمبر کو مقرر کی گئی ہے۔

سماعت کے بعد سلینا جیٹلی نے انسٹاگرام پر دہلی ہائیکورٹ کے باہر سے ایک جذباتی پیغام شیئر کیا کہا،”طویل اور تھکا دینے والے 14 ماہ کے بعد بالآخر مجھے اندھیری سرنگ کے آخر میں روشنی نظر آئی ہے۔ میں دہلی ہائیکورٹ سے باہر آئی ہوں جہاں میری درخواست پر سماعت ہوئی۔”انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے بھائی نو ماہ تک لاپتہ رہے اور بعد ازاں حراست میں لے لیے گئے۔”آپ نے ہمارے لیے لڑائی لڑی بھائی، اب ہماری باری ہے کہ ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہوں۔ عدالت کی ہدایت میرے لیے امید کی کرن ہے۔”انہوں نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ وہ ملک کے محافظوں کے لیے آواز اٹھائے "ایک سال سے میں اپنے بھائی کے بارے میں جواب تلاش کر رہی ہوں۔ اب میں اپنی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ انہیں محفوظ واپس لائے۔ میرا یقین صرف اپنی حکومت پر ہے، اور مجھے یقین ہے کہ وہ ایک ایسے سپاہی کی حفاظت کرے گی جس نے اپنی جوانی قوم کے نام وقف کی۔”سلینا جیٹلی نے بتایا کہ ان کے بھائی چوتھی نسل کے فوجی ہیں، جنہیں چیف آف آرمی اسٹاف کی جانب سے بہادری کے تمغے سے نوازا گیا تھا۔

درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ بھارتی حکومت قانونی و مالی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سفارتی ذرائع سے فوری اقدامات کرے تاکہ وکرانت جیٹلی کو مناسب طبی سہولیات اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیکھ بھال فراہم کی جا سکے۔عدالت سے یہ بھی گزارش کی گئی کہ بھارتی سفارت خانہ ان کی فلاح و بہبود کی باقاعدہ نگرانی کرے اور یو اے ای حکام کے ساتھ رابطے میں رہے تاکہ زیرِ حراست بھارتی شہری کے حقوق کو بین الاقوامی قانون اور 1963 کے ویانا کنونشن برائے قونصلر تعلقات کے مطابق یقینی بنایا جا سکے۔

Shares: