راجستھان کے چورو ضلع میں کل پیش آنے والے جاگوار جنگی طیارے کے حادثے میں دو بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ہلاک ہو گئے ہیں۔

ہلاک ہونے والے پائلٹس کی شناخت سکواڈرن لیڈر لوکندر سنگھ سندھو، عمر 31 سال، اور فلائٹ لیفٹیننٹ رشی راج سنگھ، عمر 23 سال کے طور پر ہوئی ہے۔ سکواڈرن لیڈر سندھو ہریانہ کے روہتک سے تعلق رکھتے تھے جبکہ فلائٹ لیفٹیننٹ رشی راج سنگھ راجستھان کے پالی ضلع کے رہائشی تھے۔حادثہ گزشتہ روز دوپہر کو بھانوڑا گاؤں کے قریب پیش آیا جب یہ ڈبل سیٹر جاگوار جنگی طیارہ معمول کی تربیتی پرواز پر تھا۔ بھارتی فضائیہ نے واقعے کے فوری بعد ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس حادثے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے ایک تحقیقات کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

بھارتی فضائیہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے بھارتی فضائیہ کا جاگوار ٹرینر طیارہ معمول کی تربیتی مشن کے دوران آج چورو، راجستھان کے قریب حادثے کا شکار ہوا۔ دونوں پائلٹ حادثے میں جان بحق ہو گئے۔ شہری املاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ آئی اے ایف اس المناک حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہے اور مرحومین کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ حادثے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے ایک کورٹ آف انکوائری تشکیل دی گئی ہے۔

یہ سال کا تیسرا جاگوار طیارہ حادثہ ہے، اس سے قبل مارچ میں ہریانہ کے پنچکولا میں اور اپریل میں گجرات کے جمنگڑ کے قریب جاگوار طیارے گر چکے ہیں۔بھارتی فضائیہ میں استعمال ہونے والا جاگوار فائٹر بمبر ایک پرانا ماڈل ہے جسے سالوں میں کئی بار اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ بھارت کے پاس تقریباً 120 ایسے طیارے موجود ہیں جو چھ مختلف اسکواڈرنز میں تقسیم ہیں۔یہ حادثہ ایک بار پھر جاگوار طیاروں کی حفاظت پر سوالات اٹھاتا ہے۔ یہ طیارے 1979 میں بھارتی فضائیہ میں شامل کیے گئے تھے اور زیادہ تر ہندستان ایرواسپیس لمیٹڈ (HAL) نے فرانس اور برطانیہ کی مشترکہ کمپنی SEPECAT سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے ذریعے تیار کیے ہیں۔

بھارتی فضائیہ اب جاگوار طیاروں کی واحد آپریٹر ہے کیونکہ برطانیہ، فرانس، ایکواڈور، نائیجیریا اور عمان جیسے ممالک نے اپنے جاگوار طیارے ریٹائر کر دیے ہیں۔ اگرچہ بھارتی فضائیہ جاگوار کے پرانے ماڈلز کو ریٹائر کرنے کی تیاری کر رہی ہے، لیکن HAL تیجس Mk2، رافیل، اور ملٹی رول فائٹر ایئرکرافٹ کی ترسیل میں تاخیر کی وجہ سے انہیں ابھی بھی جاگوار پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔گزشتہ حادثات کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ اکثر حادثات انجن کی خرابی کی وجہ سے ہوئے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جاگوار طیاروں کو جلد از جلد ریٹائر کیا جانا چاہیے۔

Shares: