راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا الزام حقائق کے منافی ہے-

باغی ٹی وی : پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان پر الزام بھارت کی ریاستی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، یہ بھارت کی دھوکے بازی کی اعلی مثال ہے، بھارتی آرمی چیف کے ریمارکس جموں اینڈ کشمیر میں بھارتی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا الزام حقائق کے منافی ہےبھارتی آرمی چیف کا پاکستان پر الزام بھارت کی ریاستی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہےیہ بھارت کی دھوکے بازی کی اعلی مثال ہےایسے جھوٹے اور سیاسی مقاصد پر مبنی بیانات ہندوستانی فوج میں سیاست کی بے تحاشہ مداخلت کا ثبوت ہے-

ٹرمپ کی حلف برداری،پاکستانی اہم شخصیت کو دعوت نامہ مل گیا

آئی ایس پی آر نے کہا کہ مقبوضہ جموں اینڈ کشمیر میں جنرل آفیسر نے بربریت کی خود ذاتی طور پر نگرانی کی پوری دنیا بھارت کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے نفرت پر مبنی جذبات اور تقریر کی گواہ ہے عالمی برادری بھارت کی بین الاقوامی قتل و غارت سے غافل نہیں ہےعالمی برادری بھارت کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بھی گواہ ہے، بھارت کے ان مظالم نے کشمیریوں کے جذبہ خود ارادیت کو مزید تقویت دی ہے-

شبلی فراز اور عمر ایوب کا چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے والی بھارتی فوج کے سربراہ کی حالیہ بیان بازی نہ صرف حقائق کے برخلاف ہے، بلکہ بھارت کے روایتی موقف کو دہرانا اور پاکستان پر اس کی سرزمین پر مقامی ردعمل کے بدلے الزامات لگانا ایک بے فائدہ عمل ہے۔ یہ انتہائی منافقت کی ایک مثال ہے۔یہ بیان دراصل دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ظلم و بربریت، بھارت میں اقلیتیوں پر ہونے والے مظالم، اور بھارت کی عالمی سطح پر جابرانہ سرگرمیوں سے ہٹانے کی کوشش ہے۔ بھارتی فوج کے اس جنرل نے اپنے سابقہ دور میں خود کشمیریوں پر وحشیانہ تشدد کو براہِ راست نگرانی کی تھی۔ ایسی سیاسی طور پر محرک اور جھوٹی باتیں بھارتی فوج کی سیاسی نوعیت کو ظاہر کرتی ہیں۔دنیا بھارتی فوج کی نفرت انگیز تقریروں کی گواہ ہے جو مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کو بڑھاوا دیتی ہیں۔ بین الاقوامی کمیونٹی بھارت کی بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی سیاسی قتل و غارتگری سے بھی بے خبر نہیں ہے، اور نہ ہی بھارت کی سیکیورٹی فورسز کے ذریعے بے گناہ شہریوں پر تشدد اور کشمیریوں کے حقوق انسانی کی پامالی سے۔ایسی جابرانہ کارروائیاں کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے عزم و ارادے کو مزید مستحکم کرنے کا باعث بنی ہیں، جو اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے۔پاکستان کو دہشت گردی کے مرکز کے طور پر پیش کرنے کے بجائے، بھارتی قیادت کو حقیقت پسندانہ رویہ اپنانا چاہیے اور بھارت کی اندرونی سیاست سے گریز کرتے ہوئے، زمینی حقیقت کا احترام کرنا چاہیے۔ یہ حقیقت کہ ایک بھارتی فوجی افسر پاکستان کی تحویل میں ہے، جسے پاکستان میں بے گناہ شہریوں کے خلاف دہشت گردی کے منصوبے بناتے ہوئے گرفتار کیا گیا، پاکستان بھارتی فوج کی قیادت سے توقع رکھتا ہے کہ وہ سیاسی مجبوریوں سے بالاتر ہو کر پیشہ ورانہ انداز اور ریاستوں کے مابین برتاؤ کے اصولوں کے مطابق اپنے رویے کی رہنمائی کرے، نہ کہ کسی سیاسی دباؤ کے تحت۔

Shares: