چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ بھارتی فوج سیاست میں جبکہ بھارتی سیاسی قیادت عسکریت میں مصروف ہے، پاکستان رابطوں کی بحالی، مذاکرات اور تنازعات بشمول مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کا خواہاں ہے۔

اسلام آباد میں نسٹ یونیورسٹی کے زیر اہتمام سمپوزیم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان برابری کی بنیاد پر بھارت سے تعلقات معمول پر لانا چاہتا ہے، تاہم بھارت کو بھی اسی جذبے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے لیے بامقصد سفارتکاری کے ذریعے مکالمے کو فروغ دے رہا ہے۔جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لیے کسی بھی ملک یا عالمی تنظیم کی ثالثی کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی تنگ نظری، انسانی حقوق کی پامالی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں خطے کے امن میں بڑی رکاوٹ ہیں۔افغانستان دہشتگردوں کی پناہ گاہ بن چکا ہے.چیئرمین جوائنٹ چیفس نے خبردار کیا کہ افغان طالبان کی دہشتگرد گروہوں کو پشت پناہی نائن الیون جیسے کسی بڑے واقعے کا سبب بن سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی و علاقائی توازن، باعزت سفارتکاری اور تصادم کے بجائے تعاون پر مبنی پالیسی جاری رکھے گا۔

جنرل ساحر شمشاد نے مزید کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر اور فلسطین سمیت تمام دیرینہ تنازعات کے منصفانہ اور پُرامن حل کی حمایت کرتا ہے.

بلوچستان میں افغان مہاجرین کے 10 کیمپس بند، 85 ہزار افراد وطن واپس

تحریک لبیک پاکستان کے سو سودی اکاؤنٹس، 15 کروڑ کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف

کراچی سیف سٹی پراجیکٹ کی پہلی کامیابی، مفرور ملزم گرفتار

Shares: