دہلی کی ایک عدالت نے دو بھارتی فوج کے افسروں کے مبینہ غیر قانونی تعلقات کے معاملے میں رازداری کے حق کو برقرار رکھتے ہوئے ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ یہ درخواست بھارتی فوج کے ایک میجر کی جانب سے دائر کی گئی تھی جنہوں نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بیوی کا دوسرے میجر افسر کے ساتھ غیر قانونی تعلق ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ مبینہ جوڑے کو ہوٹل میں رازداری کا حق حاصل ہے اور ہوٹل نے ان کے ڈیٹا اور بکنگ کی تفصیلات کسی تیسرے فریق سے مخفی رکھی ہیں۔ سیول جج وائبھَو پرتاپ سنگھ نے کہا کہ ہوٹلوں کو اپنے مہمانوں کی رازداری کی حفاظت کرنی چاہیے۔جج نے کہا، "رازداری کا حق اور ہوٹل میں اکیلے رہنے کا حق ایسے تیسرے فریق کے خلاف بھی ہے جو وہاں موجود نہیں اور جس کے پاس مہمان کے ڈیٹا کا جائز قانونی حق نہیں۔ یہ اصول بکنگ کی تفصیلات پر بھی لاگو ہوتا ہے۔”

درخواست گزار کی جانب سے دائر درخواست میں مبینہ جوڑے کو سنا بھی نہیں گیا تھا، جس پر عدالت نے سوال اٹھایا کہ کیا ہوٹل کو بغیر جوڑے کو قانونی کارروائی میں شامل کیے ان کی نجی معلومات جاری کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے کہا، "نجی معلومات جاری کرنا بغیر ان کے دفاع کا موقع دیے ان کے قدرتی انصاف کے حق اور بنیادی حقِ رازداری کی خلاف ورزی ہو گی اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔”عدالت نے مزید واضح کیا کہ عدلیہ نجی تنازعات کی تحقیقات کا ادارہ نہیں ہے اور نہ ہی اندرونی کارروائیوں کے شواہد جمع کرنے کا ذریعہ۔

جج نے کہا کہ درخواست گزار کو آرمی ایکٹ، 1950 اور متعلقہ قواعد کے تحت اپنے قانونی وسائل استعمال کرنے چاہئیں اور عدالت کو اندرونی نظام کو بائی پاس کرنے یا اس کی جگہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اپنے حکم نامے میں جج نے گراہم گرین کے ناول ‘دی اینڈ آف دی ایفئیر’ کا حوالہ دیا اور کہا، "وفاداری کا بوجھ اس شخص پر ہے جس نے وعدہ کیا تھا۔ شادی کو دھوکہ دینے والا عاشق نہیں بلکہ وعدہ توڑنے والا ہوتا ہے۔ باہر والے پر اس کا کوئی بوجھ نہیں ہوتا۔”

عدالت نے سپریم کورٹ کے 2018 کے فیصلہ جوزف شنڈے بمقابلہ یونین آف انڈیا کو بھی حوالہ دیا، جس میں عدالت نے یہ نظریہ مسترد کیا تھا کہ کوئی مرد دوسرے مرد کی بیوی کی محبت ‘چوری’ کر سکتا ہے، جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ عورت اپنی محبت کا انتخاب نہیں کر سکتی۔عدالت نے کہا کہ یہ "پرانا خیال” خواتین کی غیر انسانی حیثیت قائم کرتا ہے اور اسے ختم کیا جانا چاہیے۔ جج سنگھ نے یاد دلایا کہ پارلیمنٹ نے بھی بھارتی نیا یا سنہیتا (BNS) کے تحت زنا بالجبر کے قانون کو ختم کر دیا ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ آج کا بھارت صنفی تعصب اور قدامت پسندانہ خیالات کے لیے جگہ نہیں دیتا۔

Shares: