مدھیہ پردیش پولیس کی ایک خاتون کانسٹبل کو فوجی افسر نے شادی کا وعدہ کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ 2012 کا ہے جس کی بنیاد پر فوجی افسر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، 48 سالہ کرنل وارن پرتاپ سنگھ، جو اس وقت ہلدوانی، اترکھنڈ میں تعینات ہیں، کے خلاف جمعرات کو بھارتیہ نیایا سنہیتا کی دفعہ 69 (جھوٹے وعدے یا دھوکہ دہی کے ذریعے جنسی تعلق قائم کرنا) اور دفعہ 351(2) (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ یہ مقدمہ 42 سالہ خاتون کانسٹبل کی شکایت پر درج کیا گیا۔مقدمے کے مطابق، ملزم نے متاثرہ خاتون کو دھمکیاں دی تھیں کہ اگر وہ اس کے خلاف پولیس میں شکایت کرے گی تو اس کو نقصان پہنچایا جائے گا۔بھوپال پولیس کی ویمن سیکورٹی اسسٹنٹ کمشنر ندی سدھنا کا کہنا تھا کہ ملزم بھارتی فوج میں کرنل ہیں اور ان کی یونٹ کو اس کیس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ "اگر وہ تحقیقات کے لیے آتے ہیں تو کوئی بات نہیں، ورنہ گرفتاری کے عمل کو مکمل کیا جائے گا”،
پولیس افسر نے بتایا کہ ملزم کا خاتون کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنا اور شادی کا جھانسہ دینا، بعد میں اس وعدے سے منحرف ہونا، ریپ کے زمرے میں آتا ہے۔شکایت کے مطابق، مدھیہ پردیش پولیس کی کانسٹبل خاتون نے 2012 میں سنگھ سے ملاقات کی تھی، جب اس نے خود کو اکیلا ظاہر کیا تھا اور اسے بتایا تھا کہ وہ فوج کے کینٹین میں کام کرتا ہے۔ ملزم نے 25 دسمبر 2012 کو خاتون کو اپنے گھر بلایا اور اسے شادی کا وعدہ کرتے ہوئے جسمانی تعلق قائم کیا۔خاتون نے شکایت میں بتایا کہ 2013 میں اسے یہ معلوم ہوا کہ ملزم پہلے سے شادی شدہ ہے۔ جب اس نے سنگھ سے اس کی شادی کے بارے میں سوال کیا تو اس نے کہا کہ وہ اپنی بیوی کو طلاق دینے والا ہے۔ اس کے بعد وہ مسلسل شادی کے وعدے کو ٹالتا رہا اور مختلف بہانے بناتا رہا جیسے کہ اس کے والدین بیمار ہیں۔24 فروری 2025 کو خاتون کو یہ پتہ چلا کہ فوجی افسر کے ساتھ دیگر خواتین کے بھی تعلقات ہیں جن سے اس نے شادی کا وعدہ کیا تھا۔ جب کانسٹبل نے سنگھ سے اس کے تعلقات کے بارے میں سوال کیا، تو وہ جھگڑا کرنے لگا اور کہا کہ اب وہ اس سے شادی نہیں کرے گا۔ایف آئی آر میں متاثرہ خاتون نے کہا، "وارن نے مجھے کہا کہ اگر میں شکایت درج کراؤں گی تو وہ مجھے مار ڈالے گا اور پھانسی دے دے گا۔