بھارتی فوج نے بھٹنڈہ چھاؤنی میں 7 سے 8 سال سے کام کرنے والے بہار کے رہائشی موچی سنیل کمار رام کو مبینہ طور پر پاکستانی ایجنٹ کے ساتھ رابطے کے الزام میں حراست میں لےلیا ہے۔
بھارتی ٹی وی چینل ”ریپبلک ٹی وی“ کے مطابق سنیل کمار کو حساس معلومات کے تبادلے اور ایک خاتون سے رابطہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
فوج نے سنیل کمار رام کو بھٹنڈہ کینٹ میں حراست میں لیا اور بعد میں اسے پنجاب پولیس کے تحت کنٹونمنٹ تھانے کے حوالے کر دیا۔
بھٹنڈہ سٹی کے ایس پی نریندر سنگھ نے کہا کہ اس مرحلے پر، ہم اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ آیا وہ جاسوس ہے ہم اس کا فون چیک کر رہے ہیں اور فرانزک جانچ کر رہے ہیں حقائق واضح ہونے کے بعد ہی ہم مزید کارروائی کریں گے یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سنیل لڑکی کے ساتھ کیسے رابطے میں آیا اور کیا معلومات شیئر کی گئی ہیں۔
بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ میں لاہور کو محفوظ ترین شہروں میں شمارکیا گیا ہے،عظمیٰ بخاری
ایس پی نریندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ممکن ہے کہ کسی نے لڑکی ہونے کا بہانہ کر کے سنیل سے رابطہ کیا ہو انہوں نے کہا کہ بہت سے سائبر فراڈ کالز لوگوں کو آتی ہیں سنیل نے یہ سوچ کر چیٹنگ شروع کر دی ہوگی، یہ ایک حقیقی لڑکی ہے،پولیس فی الحال سنیل کے موبائل کی جانچ کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کس قسم کی معلومات کا تبادلہ ہوا۔
اس واقعے نے بھارتی ریاستی اداروں کے ان تضادات کو مزید اجاگر کر دیا ہے، جن کی بنیاد پر بھارت عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کرتا رہا ہے حقیقت یہ ہے کہ جب بھارت خود اپنے اندر سیکیورٹی کے بنیادی اصولوں پر عمل درآمد نہیں کروا سکتا تو وہ دوسروں پر الزامات کیسے لگا سکتا ہے؟ ایک عام موچی کو حساس فوجی تنصیبات تک رسائی مل جانا اور اس کا برسوں تک وہاں کام کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کی عسکری سلامتی محض دعوؤں پر کھڑی ہے۔
لاہور سلنڈر دھماکہ،پانچ افراد کی موت،پانچ زخمی
بھارتی سیکیورٹی ادارے اب اس واقعے کو ”پاکستانی سازش“ کا نام دے کر اپنے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ بھارتی نظام کی بدانتظامی ہی اس واقعے کی اصل جڑ ہے۔
پاکستانی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بھارت کے اندرونی تضادات اور اس کے فوجی اداروں کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کو نشانہ بنا رہا ہے، اس طرح کے واقعات اس کے اپنے بیانیے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کے اندرونی حالات کا سنجیدگی سے جائزہ لے اور اس کے پاکستان مخالف بیانات و الزامات کی حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ بھارت میں قومی سلامتی کا حال اس قدر کمزور ہے کہ دشمن کی ضرورت ہی نہیں، وہ خود ہی اپنی بنیادیں کھوکھلی کر رہا ہے۔
پاکستان میں معاشی استحکام کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں،وفاقی وزیر خزانہ