بھارت کی جنوبی رہاست کیرالہ کے شہر کوچین میں کینرا بینک کے ملازمین نے انوکھا احتجاج کیا۔

ریجنل منیجر کی جانب سے دفتر کی کینٹین میں بیف پر پابندی لگانے کے بعد ملازمین نے بینک کے باہر ’بیف پارٹی‘ منعقد کی، جہاں بیف اور پراٹھے پیش کیے گئے،یہ احتجاج اصل میں مبینہ ہراسانی کے خلاف منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا، لیکن بیف پر پابندی کی خبر سامنے آنے پر اس نے نیا رخ اختیار کر لیا۔

CanaraBank میں علاقائی دفتر میں ایک تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب Bihar سے ایک نئے تعینات مینیجر نے مبینہ طور پر دفتر کی کینٹین میں گائے کا گوشت پیش کرنے پر پابندی لگا دی اس کے جواب میں، ملازمین نے برانچ کے باہر "بیف فیسٹیول” کا انعقاد کر کے ایک ڈرامائی احتجاج منظم کیا، جس میں بیف اور پروٹہ پیش کیا گیا تاکہ کھانے کے انتخاب کے اپنے حق پر زور دیا جا سکے-

عمر ایوب کی نااہلی کے بعد اپوزیشن لیڈر کے چیمبر کو تالے

https://x.com/News9Tweets/status/1961705203658326181

بینک ایمپلائز فیڈریشن کا کہنا ہے کہ کھانے پینے کی پسند ہر شخص کا ذاتی اور آئینی حق ہے،ریاستی سیاسی رہنماؤں نے بھی ملازمین کی حمایت کی، آزاد رکن اسمبلی کے ٹی جلیل نے کہا کہ یہ فیصلہ افسروں کا نہیں کہ لوگ کیا پہنیں یا کھائیں-

واضح رہے کہ کیرالہ میں بیف عام طور پر استعمال ہوتا ہے اور 2017 میں بھی وفاقی حکومت کی جانب سے مویشیوں کے ذبح پر پابندی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج دیکھنے میں آیا تھا۔

کراچی میں 11 اور 12ربیع الاوّل کو ہیوی ٹریفک پر پابندی عائد

Shares: