کھانسی کے شربت سے ہلاکتیں،بھارتی دوا ساز کمپنی کے 3 ملازمین گرفتار،2 کی تلاش جاری

بھارتی دوا ساز کمپنی Marion Biotech کے کھانسی کا شربت پینے سے بچوں کی اموات کے معاملے میں کمپنی کے 3 ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا۔

بھارتی ریاست اترپردیش اسٹیٹ ڈرگ اتھارٹی کے مطابق دوا کے 36 میں سے 26 نمونوں میں زہریلے مادے پائے گئے، جس پر کارروائی کرتے ہوئے کھانسی کا شربت بنانے والی کمپنی کے 3 ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 2 ڈائریکٹرز کی تلاش جاری ہے۔

بھارتی دوا ساز کمپنی پرگیمبیا میں 69 بچوں کی ہلاکت کا جرم ثابت،انکوائری کمیٹی کا سخت کاروائی کا مطالبہ

کھانسی کے شربت میں زہریلے مادوں کے انکشاف کے بعد بھارت کی جانب سے الرٹ جاری ہونے کا امکان ہےدوسری جانب بھارتی وزارت صحت نے واقعے پرکوئی بیان جاری نہیں کیا۔

رپورٹس کے مطابق بھارتی کمپنی کی دوا پینے سے گیمبیا میں 70 جبکہ ازبکستان میں 19 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں، جب بھارتی ادویات کا لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا گیا تو اس میں انتہائی زہریلا کیمیکل ایتھلین گلیکول پایا گیا۔

بھارتی کھانسی کی دوا سے افریقی ملک کے 66 بچے ہلاک

عالمی ادارہ صحت ڈبلیوایچ او کے مطابق جعلی ادویات سے گزشتہ سال گیمبیا،انڈونیشیا اورازبکستان میں 300 سے زائداموات ہو ئی تھیں، مرنے والوں میں زیادہ تر کی عمریں 5 سال سے کم تھیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اکتوبر میں اس سیرپ سمیت بھارت میں بننے والی چار دواؤں سے متعلق الرٹ جاری کرتے ہوئے ان پر پابندی کا حکم دیا تھا ادارے نے کہا تھا کہ ان ادویات میں ایسے کیمیکلز ہیں جو انسانی جان کےلیے زہر ہیں۔

گیمبیا میں بھارتی دوا پینے سے بچوں کے گردے میں شدید زخم ہوگئے تھے جس کے نتیجے میں 69 بچے ہلاک ہوگئے۔

دوسری جانب میڈن فارما سیوٹیکلزنے الزامات کی تردید کردی تھی جبکہ بھارت میں سرکاری لیبارٹریز سے اس کمپنی کی دواؤں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں ان ادویات کے ٹھیک ہونے کی رپورٹ آئی ہے بھارتی حکام نے بھی عالمی ادارہ صحت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

انڈونیشیا:100بچوں کی ہلاکت کے بعد کھانسی کے شربت پر پابندی

لیکن عالمی ادارہ صحت نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ صرف اپنے مینڈیٹ کی پیروی کر رہی ہے اور "کی گئی کارروائی پر قائم ہے-

ہفتوں کی تحقیقات کے بعد، گیمبیا کی پارلیمانی کمیٹی نے اب سفارش کی ہے کہ حکام کو سخت اقدامات کرنے چاہئیں، جن میں ملک میں میڈن فارماسیوٹیکل کی تمام مصنوعات پر پابندی لگانا اور فرم کے خلاف قانونی کارروائی کرنا شامل ہے۔

کمیٹی نے کہا کہ وہ "اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ میڈن فارماسیوٹیکلز مجرم ہے اور اسے آلودہ ادویات برآمد کرنے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے”۔

Comments are closed.