کشمیر بارے بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جوتے کی نوک پر،نگران وزیراعظم

0
103
anwar kakar n pm

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے مظفر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر بارے بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں،

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو مایوس اور نا امید نہیں ہونا چاہیے، کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ تھا نہ ہوگا، کوئی عدالت کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتی، مقبوضہ کشمیر سے متعلق کوئی یکطرفہ اقدام قابل قبول نہیں ہیں،اپنے شہریوں کے حقوق کی پامالی کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، مقبوضہ کشمیر سے متعلق پاکستان ہر طرح کی سپورٹ کرے گا، بھارت اپنی حد میں رہے اپنی حد کو کراس نہ کرے

نگران وزیراعظم کی زیر صدارت آزاد جموں و کشمیر کی کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی ہوا،آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم اور کابینہ نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی توثیق کے بعد کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کرنے پر وزیراعظم کاکڑ کا شکریہ ادا کیا،آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور کابینہ کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کی آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں گزشتہ روز کی گئی تقریر کی زبردست پذیرائی کی گئی،وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ آپ نے دونوں اطراف کے کشمیریوں کے دل جیت لئے اور ان کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی،وزیراعظم پاکستان کی تقریر کو کشمیری عوام، اوورسیز کشمیریوں ، کشمیری اکادیمیہ ، سول سوسائٹی اور میڈیا کی جانب سے بھرپور طریقے سے سراہا گیا،کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ آپ کے دلیرانہ مؤقف نے کشمیریوں میں امید کی نئی کرن پیدا کی ہے

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ میں آزاد جموں وکشمیر میں ریاست پاکستان کا مؤقف دہرانے آیا ہوں کہ پاکستان کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہوا ہے .جموں وکشمیر کا تنازعہ کی حیثیت بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے؛ بھارت اپنے غاصبانہ ہتھکنڈوں سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا .وزیر اعظم پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر کے تمام مسائل خصوصاً مالی مسائل حل کروانے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ شونٹر ٹنل، مری-مظفرآباد ایکسپریس وے، مانسہرہ -مظفرآباد-منگلا، میرپور ایکسپریس وے کی تعمیر کے حوالے سے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون اور مدد فراہم کرے گی .آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کا بذریعہ سڑک رابطہ انتہائی ضروری ہے جس کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے. حکومت پاکستان کی تمام وزارتوں میں آزاد جموں و کشمیر کے حوالے سے کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کروایا جائے گا.آزاد جموں و کشمیر کی سیاحت کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھایا جانا چاہئے.

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑسے جموں و کشمیر کے حریت رہنماؤں کے وفد کی ملاقات ہوئی، اس موقع پر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ”میں آزاد جموں و کشمیر میں ریاست پاکستان کا پیغام لے کر آیا ہوں کہ پاکستان سیاسی اور سفارتی سطح پر کشمیریوں کی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔

قبل ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، جو کچھ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہو رہا ہے پاکستان اس سے لاتعلق نہیں رہ سکتا، بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر پر غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلہ دیا ہے، کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے زمینی حقائق نہیں بدلے جا سکتے، کشمیریوں کو طاقت کے زور پر زیر کرنے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہو گا، دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے مفاد اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نےآزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ ایوان میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلا نگران وزیراعظم ہوں جسے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کی دعوت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں پچھلی سات دہائیوں سے حل طلب ہے، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر بھارتی ظلم و بربریت جاری ہے، مسئلہ کشمیر عالمی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔ تین دن قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مسئلہ کشمیر پر غیر قانونی اور غیر آئینی فیصلہ دیا ہے، ایسے کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے زمینی حقائق بدلے نہیں جا سکتے۔ اقوام متحدہ کے مطابق جموں و کشمیر کا مسئلہ صرف اور صرف کشمیریوں کے استصواب رائے سے حل ہو گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ کشمیر پر اپنے قبضے کو دوام بخشنے کیلئے ہے، کشمیریوں نے بھارتی اقدامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کشمیریوں کو طاقت کے زور پر زیر کرنے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ پاکستان کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتا ہے، بھارتی افواج کے پیلٹ گنز کے استعمال سے لاکھوں کشمیریوں کی بینائی ضائع ہوچکی ہے۔ کب تک کشمیریوں کی آواز کو دبایا جاتا رہے گا؟، کب تک بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری رہے گی؟، دنیا کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کوشش کرنا ہو گی۔کچھ ماہ قبل حریت رہنما یاسین ملک کو سزائے موت سنائی گئی، ایسی سزائیں صرف کٹھ پتلی عدالتیں ہی سنا سکتی ہیں، خوف اور جبر کی فضاء میں ترقی و خوشحالی کیسے ممکن ہو سکتی ہے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، ہم مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستانی لیڈر شپ کشمیری قیادت کے ہم قدم ہے، ہم نے متعدد بار مسئلہ کشمیر سمیت تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی، بھارت نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے بارے میں بھارتی سیاسی رہنما ہرزہ سرائی کرتے رہتے ہیں، دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے مفاد اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، بھارت نے کبھی بھی آزاد مبصرین اور عالمی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر تکمیل پاکستان ممکن نہیں، یہ میری اپنی زمین، اپنے لوگوں کا مقدمہ ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کا وکیل ہے۔مقبوضہ کشمیر میں جو قربانیاں کشمیریوں نے دی ہیں ان کو بھلایا نہیں جا سکتا، ہم سب آپ کے مقروض ہیں، برہان وانی سمیت کشمیریوں کی شہادتیں آزادی کی ضامن ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو جبری گمشدہ کیا جا رہا ہے۔ ہمارا مقابلہ ہندوتوا سے ہے، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک ہو رہا ہے

Leave a reply