بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ کشمیر، حریت لیڈروں‌ پر مقدمات اور گرفتاریوں‌ میں تیزی کا خدشہ

0
29

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے مقبوضہ کشمیر کے دو روزہ دورہ کے دوران اعلی فوجی حکام اور ریاستی حکام سے ملاقات کی ہے. اس دوران انہیں‌ جموں کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور کشمیری مجاہدین کے خلاف جاری آپریشنوں‌ سے آگاہ کیا گیا.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کےمطابق بھارتی وزیر داخلہ نے سری نگر میں سکیورٹی کے حوالہ سے اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کہا ہے کہ کشمیری مجاہدین کے خلاف کاروائیاں‌ تیز کی جائیں گی اور کشمیری مجاہدین کو مبینہ طور پر فنڈنگ کے حوالہ سے کاروائی جاری رکھی جائے گی. ان کے اس اعلان کے بعد مبصرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں حریت کانفرنس کے رہنماؤں کے خلاف مزید اقدامات ہو سکتے ہیں. اس سے پہلے بھی بھارتی ایجنسی این آئی اے کئی کشمیری لیڈروں‌ کو گرفتار کر کے بھارتی جیلوں‌ میں منتقل کر چکی ہے جبکہ حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ بھارت سرکار این آئی اے کو کشمیری قیادت کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پراستعمال کر رہی ہے.

بھارتی وزیر داخلہ کا آج جمعرات کو کشمیر میں‌ دوسرا دن تھا. انہوں نے تجویز دی کہ کشمیری مجاہدین سے جھڑپوں میں مارے جانے والے فوجیوں اور اہلکاروں کی برسیاں ان کے آبائی علاقوں میں منائی جانی چاہئیں. اسی طرح‌ عوامی مقامات کو مرنے والے اہلکاروں کے ناموں سے منسوب کیاجانا چاہیے. مقبوضہ کشمیر میں اسپیشل سکریٹری برائے اندرونی سلامتی اے پی مہیشوری نے میڈیا کو بھارتی وزیر داخلہ کے دورہ سے متعلق پریس بریفنگ بھی دی۔ اس موقع پر ریاستی چیف سکریٹری بی وی آر سبھرامینم، وزارت داخلہ میں ایڈیشنل سکریٹری برائے جموں وکشمیر گنیش کمار اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اے پی مہیشوری نے کہا کہ ہندوستانی وزیرداخلہ امیت شاہ نے جمعرات کی صبح ریاست کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری مجاہدین کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ اسی طرح ٹیرر فنڈنگ کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے گی۔

بھارتی وزیر داخلہ بظاہر امرناتھ سکیورٹی امور کے حوالہ سے تھا تاہم کشمیری امور سے تعلق رکھنے والے دانشوروں‌ کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت ان دنوں کشمیری مجاہدین کے بڑھتے ہوئے حملوں سے سخت پریشان ہے اور بھارت کے اندر انہیں‌ اس سلسلہ میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

Leave a reply