اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ، شفقت علی خان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔ ایک پریس بریفنگ کے دوران، شفقت علی خان نے بھارت کی جارحیت کی مذمت کی اور پہلگام واقعے میں پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم بھارت کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور بھارتی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ نے گزشتہ روز کی پریس بریفنگ میں پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے، جس کا پاکستان نے جواب دیتے ہوئے ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے ریکارڈ کو درست کرے اور پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ عالمی تحقیقات کے لیے نیک نیتی کے ساتھ پیشکش کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے حالیہ اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممبئی حملوں اور پٹھان کوٹ حملے کے مقدمات میں بھارت کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے فیصلے مکمل نہیں ہو سکے،سمجھوتہ ایکسپریس کے سانحے میں 40 پاکستانیوں کے قتل کے ذمہ داروں کو ابھی تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا،” ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔بھارت کی جانب سے جنگی جنون کا مظاہرہ اور سوشل میڈیا کے ذریعے حملوں کی اجازت دینا عالمی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے انڈس واٹر ٹریٹی (سندھ طاس معاہدہ) کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلے کی بھی شدید مذمت کی۔ بھارت کا یہ اقدام بین الاقوامی معاہدوں کو نظر انداز کرنے کی علامت ہے۔ "سندھ طاس معاہدہ کوئی دوطرفہ معاہدہ نہیں، بلکہ یہ ایک عالمی معاہدہ ہے جس کی پاسداری کی جانی چاہیے۔”

اس کے علاوہ، ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ برطانوی وزیر خارجہ، ڈیوڈ لیمی نے پاکستانی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کیا۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے بھارت کی بلااشتعال جارحیت کے بارے میں برطانوی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ بھارتی حملوں میں معصوم خواتین، بچے اور بزرگ شہید ہوئے، اور پاکستان نے بین الاقوامی قوانین اور یو این چارٹر کی خلاف ورزی پر صبر کا مظاہرہ کیا، تاہم پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی صورت میں اپنے شہریوں اور اپنی خودمختاری کا تحفظ کرے گا اور عالمی سطح پر بھارت کے جرائم کے خلاف آواز بلند کرتا رہے گا۔

Shares: