امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) نے بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی ’’را‘‘ پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کر دی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’را‘‘ 2023 میں سکھ علیحدگی پسند رہنماؤں کے قتل کی سازشوں میں براہ راست ملوث رہی، جبکہ بھارتی انٹیلی جنس کے سابق افسر وکاش یادیو سکھ علیحدگی پسندوں پر حملوں میں شامل تھے۔
رپورٹ میں امریکی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ’’را‘‘ اور اس کے ایجنٹوں پر خصوصی پابندیاں عائد کرے۔ اس کے علاوہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہا پسندی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہےاور بھارت کو ’’خصوصی تشویش کے حامل ملک‘‘ قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
2024 کے انتخابات میں ہندو قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی پر مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے ذریعے ووٹ حاصل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ بھارت میں امتیازی شہریت، جبری مذہب تبدیلی کے خلاف قوانین، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور مسلم املاک کی مسماری کو اقلیتوں کے بنیادی حقوق پر حملہ قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان پہلے ہی عالمی سطح پر بھارت کی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پیش کر چکا ہے۔ بلوچستان میں بی ایل اے کے دہشت گرد حملوں میں ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کے ثبوت دنیا کے سامنے رکھے گئے، جبکہ بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ’’را‘‘ ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔