پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں ایک نوجوان کشمیری صحافی نے بھارتی میڈیا اور اینکرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کی منافقانہ رپورٹنگ اور جنگی جنون پر مبنی بیانیے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے اس بہادر صحافی نے ایک لائیو شو کے دوران بھارتی اینکرز کو آئینہ دکھاتے ہوئے کئی تلخ سچ سامنے رکھ دیے۔

کشمیری صحافی نےکہا کہ "پانی بند کرنے کی آپ محض باتیں ہی کر رہے ہیں، ابھی تک پانی بند کیوں نہیں کیا؟”کشمیری صحافی نے بھارتی دعووں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت اگر واقعی اتنا سنجیدہ ہے تو عملی اقدامات کیوں نہیں کرتا؟کشمیری صحافی نے کہا کہ "آپ کو لگتا ہے آرمی چیف آپ سے ڈر کے ملک سے چلےجائے گا؟”بھارتی میڈیا کے دھمکی آمیز بیانیے پر طنز کرتے ہوئے صحافی نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اور افواج کسی دھمکی سے مرعوب نہیں ہوتیں۔مزید کہا کہ "آپ بے شک تعداد میں زیادہ ہو سکتے ہیں، مگر ہم اور ہماری فوج کوالٹی میں آپ سے زیادہ ہیں”نوجوان صحافی نے عددی برتری کی بنیاد پر بھارتی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج کی مہارت اور جذبہ کہیں زیادہ بہتر ہے۔

کشمیری صحافی نے مزید کہا کہ "آپ ہر دفعہ پاکستان پر الزام لگاتے ہیں”بھارتی میڈیا کے ہر حملے کے بعد پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانے کے رویے پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے بیانیے عالمی سطح پر قابل اعتبار نہیں رہے۔ "پلوامہ ڈرامے میں بھی آپ کو 700 کروڑ کا نقصان ہوا تھا”انہوں نے پلوامہ واقعہ کو ایک معاشی چال قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اس حملے کو بھی سیاسی اور مالی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ "عالمی سطح پر آپ تنہا ہو چکے ہیں”صحافی نے نشاندہی کی کہ بھارت کا جنگی جنون اور اقلیتوں کے خلاف پالیسیز عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بن رہی ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ پہلگام واقعہ ایک مرتبہ پھر فالس فلیگ آپریشن ہو سکتا ہے، جیسا کہ ماضی میں پلوامہ یا اڑی حملوں میں دیکھا گیا۔ مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا اور داخلی سطح پر الیکشن سے قبل سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہو سکتا ہے۔سوشل میڈیا پر کشمیری صحافی کے بیانات وائرل ہو چکے ہیں۔ پاکستانی عوام سمیت کئی عالمی صارفین نے ان کی جرأت اور صاف گوئی کو سراہا ہے۔ "سچ بولنے کی جرات رکھنے والا صحافی” اور "بھارتی میڈیا کا پوسٹ مارٹم” جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

Shares: