بھارت کے ہریانہ میں ایک شخص جس کا نام بھی وسیم اکرم ہے، کو مبینہ طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں (آئی ایس آئی) اور پاکستانی ہائی کمیشن کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا .
پولیس کے مطابق وہ تقریباً تین سال تک پاکستانی ایجنٹس کے رابطے میں رہا اور مبینہ طور پر انہیں سم کارڈز فراہم کرنے میں مدد کرتا رہا۔ یہ واقعہ 2 اکتوبر کو سامنے آیا۔واقعے کے بعد بعض ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا صارفین نے گرفتار شخص کی تصویر سابق پاکستانی فاسٹ بولر اور کپتان وسیم اکرم کی تصویر کے ساتھ نشر کر دی، جس پر سابق کرکٹر نے شدید ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔
فری پریس جنرل کی رپورٹ کے مطابق 59 سالہ وسیم اکرم نے کہا کہ بغیر تصدیق کے ان کی تصویر چلائی گئی — "کیا یہ لوگ ہیں؟ کہاں سے آئے ہیں؟ بلاوجہ جان عذاب میں نہ ڈالیں” — اور عوام و میڈیا سے اپیل کی کہ خبروں کو شائع کرنے سے پہلے دو مرتبہ تصدیق کریں۔
بنوں میں دہشتگردوں کے حملے، 2 اساتذہ اور بی آئی ایس پی کے 2 اہلکار اغوا
مصر مذاکرات، حماس کے اسرائیل سے مستقل جنگ بندی اور انخلا کے مطالبات
نیشنل پریس کلب حملہ،جوائنٹ کمیٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ وزارت داخلہ کے حوالے
تجارت اور سرمایہ کاری،سعودی کاروباری وفد اسلام آباد پہنچ گیا