بھارت کی سرحد پار کر کے ایک سامبر ہرن نارنگ منڈی پہنچ گیا۔
بھارت سے آنے والا سامبر ہرن نارنگ منڈی کے زرعی ترقیاتی بینک کے احاطے میں داخل ہوگیا۔ بینک کے عملے نے فوری طور پر اس سامبر ہرن کو پکڑ لیا اور پھر اسے محمکہ وائلڈ لائف کے حوالے کر دیا۔اس سلسلے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈ لائف نے تصدیق کی کہ یہ سامبر ہرن بھارت سے ورکنگ باؤنڈری پار کر کے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سامبر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے اور اب اس کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
نارنگ منڈی بھارتی ورکنگ باؤنڈری کے قریب واقع ہے اور یہاں جنگلات کا وسیع سلسلہ موجود ہے۔ اس علاقے میں جنگلی جانوروں کا پاکستان میں داخل ہونا معمول کی بات ہے کیونکہ یہاں دونوں ممالک کی سرحد کے قریب قدرتی زندگی کی موجودگی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ، نارنگ منڈی میں پاکستان کی طرف سے جنگل کی حفاظت کی مضبوطی کی ضرورت بھی بڑھ جاتی ہے تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔
محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے اس جانور کی حفاظت اور اس کے علاقے میں رہائش کی مزید تفصیلات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈ لائف نے کہا کہ سامبر ہرن کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور اس کی حالت کو مانیٹر کیا جائے گا تاکہ اسے کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔پاکستان کی سرحدی علاقوں میں بھارت کی طرف سے جنگلی جانوروں کا آنا ایک معمول کی بات بن چکی ہے۔ ان جانوروں میں سامبر ہرن، اور مختلف پرندے شامل ہیں جو سرحدی علاقوں میں نقل مکانی کرتے ہیں۔ یہ جانور قدرتی طور پر دونوں ممالک کی سرحدوں کے قریب رہتے ہیں اور جب سرحدی باڑ یا دیگر قدرتی رکاوٹوں سے گزرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو وہ پاکستان میں داخل ہو جاتے ہیں۔اس واقعے کی اطلاع کے بعد محکمہ وائلڈ لائف نے سرحدی علاقوں میں جنگلی جانوروں کے تحفظ اور ان کے بہتر رہائشی ماحول کے لیے اضافی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
برطانیہ کے معروف کینٹربری کیتھیڈرل میں پاکستانی مصنف حسن صدیقی کی کہانی کی نمائش
ڈیٹنگ سائٹس،سوشل میڈیا،اپنے پیسے”دل” کو کیسے دھوکہ بازوں سے بچائیں؟