بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع سری گنگا نگر میں اندرا گاندھی کینال میں فوجی ٹینک ڈوبنے سے ایک سپاہی کی ہلاکت نے ایک بار پھر بھارتی فوج کی تربیتی صلاحیتوں، کمانڈ اینڈ کنٹرول، اور حفاظتی انتظامات کی سنگین کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

منگل کی صبح ہونے والا یہ حادثہ بھارتی فوجی مشینری کی مجموعی بدانتظامی اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے جسے خود بھارت خطے میں طاقتور فوج کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب معمول کی مشق کے دوران ٹینک نہر کے درمیان پھنس کر ڈوب گیا۔ ٹینک میں دو اہلکار موجود تھے جن میں سے ایک تو کسی طرح جان بچانے میں کامیاب ہوگیا، مگر دوسرا سپاہی اندر ہی پھنس کر موت کے منہ میں چلا گیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارتی فوج اتنی بنیادی نوعیت کی مشقوں میں بھی اپنے اہلکاروں کی حفاظت یقینی کیوں نہیں بنا سکتی؟واقعے کے بعد ایس ڈی آر ایف، پولیس اور سول ڈیفنس کی ٹیموں کو کئی گھنٹے آپریشن کرنا پڑا، جس سے یہ بھی واضح ہوا کہ بھارتی فوج کے پاس ایسے حادثات سے نمٹنے کے لیے کوئی فوری ریسکیو پلان موجود نہیں تھا۔

ماہرین کے مطابق نہر عبور کرنے کی مشقیں انتہائی حساس اور تکنیکی نوعیت کی ہوتی ہیں جن کے لیے مکمل سیکیورٹی پروٹوکول، تجربہ کار کمانڈرز کی نگرانی، اور ہنگامی آلات کی موجودگی لازمی ہوتی ہے۔ مگر واقعے سے یہ صاف نظر آتا ہے کہ یا تو ایسے انتظامات تھے ہی نہیں، یا پھر بھارتی فوج کی روایتی غفلت اور غیر پیشہ ورانہ رویے نے ایک اور جان لے لی۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج اگر واقعی خود کو خطے کی بڑی طاقت سمجھتی ہے تو اسے سب سے پہلے اپنی تربیتی صلاحیت، حفاظتی معیار اور اہلکاروں کی جان کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ کیا بھارتی فوج اپنی اندرونی کمزوریوں کو دور کرنے میں سنجیدہ بھی ہے، یا صرف دکھاوے کی مشقوں اور بلند بانگ دعووں میں ہی مگن رہے گی

Shares: