بھارتی دہشت گردی، عالمی سطح پر بے نقاب

بھارتی دہشت گردی، عالمی سطح پر بے نقاب
تحریر: ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
بھارتی حکومت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور خفیہ کارروائیوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جا رہا ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی حالیہ رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را” نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں ماورائے عدالت قتل اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کی حمایت اور خفیہ ایجنٹوں کے ذریعے عدم استحکام پیدا کرنے کی بھارتی کوششوں نے خطے میں امن و امان کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، بھارتی خفیہ ایجنسی "را” نے پاکستان میں اجرتی قاتلوں کے ذریعے چھ افراد کو نشانہ بنایا۔ ان میں لاہور میں اپریل 2024 میں پیش آنے والا واقعہ شامل ہے، جہاں عامر سرفراز عرف تانبا کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

واشنگٹن پوسٹ کے علاوہ اپریل 2024 میں برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را نے 2020 سے اب تک پاکستان میں 20 افراد کے قتل کی سازشیں کیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی انٹیلی جنس کے سلیپر سیلز پاکستان میں ان کارروائیوں میں ملوث ہیں، جنہیں بھارتی وزیراعظم مودی کے دفتر سے کنٹرول کیا جاتا ہے،ان الزامات کے باوجود بھارتی حکومت مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے، نہ تو الزامات کو تسلیم کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی تردید کی گئی ہے۔

پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کی دہشت گرد سرگرمیاں کوئی نئی بات نہیں ہیں۔ بلوچستان میں دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی(بی ایل اے)اور خیبرپختونخوا میں خوارج(ٹی ٹی پی) ودیگر دہشت گرد تنظیموںکے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیوں میں "را” کا کردار متعدد بار بے نقاب ہوا ہے۔ پاکستان نے دنیا کو ان دہشت گرد سرگرمیوں کے ثبوت فراہم کیے ہیں، جن میں سب سے اہم ثبوت بلوچستان سے کلبھوشن یادیو کی گرفتاری ہے جو بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے جو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھے ہوا تھا۔

پاکستان مسلسل عالمی برادری کو خبردار کرتا رہا ہے کہ ملک میں بدامنی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔ تاہم مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ اور اقوام متحدہ نے پاکستان کے فراہم کردہ ٹھوس شواہد کے باوجود بھارت کے خلاف کوئی مئوثر کارروائی نہیں کی۔ اس بے عملی نے بھارت کو مزید شہہ دی کہ وہ اپنی خفیہ کارروائیاں جاری رکھے اور دہشت گرد تنظیموں کی مدد کے ذریعے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرے۔

واشنگٹن پوسٹ کی 31 دسمبر 2024 کو شائع ہونے والی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھارت نے نہ صرف پاکستان بلکہ امریکہ اور کینیڈا میں بھی اپنے خفیہ ایجنڈے کے تحت ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیاں کی ہیں۔ کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” پر الزام ہے کہ اس نے سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی منصوبہ بندی کی۔ اسی طرح امریکی سرزمین پر بھی بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کی طرف سے قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی جسے ایف بی آئی نے ناکام بنایا۔

ان کارروائیوں کو انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کے خلاف قرار دیا جاسکتا ہے۔ بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ ان خفیہ اقدامات سے نہ صرف قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاہے بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے،تمام شواہد اور الزامات کے پیش نظر یہ واضح ہو چکا ہے کہ بھارت اپنی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے دنیا بھر میں دہشت گردی اور ماورائے عدالت قتل کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

اگر عالمی برادری دنیا میں واقعی امن قائم کرنے کی خواہاں ہے اور بھارت کی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے انسانیت کو محفوظ رکھنا چاہتی ہے تو بھارت کے خلاف سخت ترین اقدامات کرنا ناگزیر ہوچکے ہیں۔ اقتصادی پابندیاں، سفارتی دباؤ اور بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمات جیسے اقدامات کے ذریعے بھارت کو اس کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی حرکتوں کی سزا دی جانی چاہیے۔ اس کے علاوہ عالمی اداروں کو بھارت سےسخت بازپرس کرنی چاہئے اور اسے قرار واقعی ایسی سزا دی جائے کہ مستقبل میں کوئی بھی ملک بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جرات نہ کرے۔

Comments are closed.