بھارتی سیاستدان ششی تھرور کی سربراہی میں کل جماعتی بھارتی سفارتی وفد کو امریکی دارالحکومت میں بھارتی شہریوں نے گھیر لیا، جس کے نتیجے میں وفد کے ارکان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
احتجاج کرنے والے سکھوں کی بڑی تعداد نے بھارتی وفد کے خلاف زوردار مظاہرہ کیا، جس کے باعث بھارتی وفد کے ارکان دباؤ کے باعث پارکنگ ایریا میں چھپنے پر مجبور ہو گئے۔ اس صورتحال میں بھارتی سفارتی وفد کو پارکنگ ایریا سے باہر نکلنے کے لیے امریکی پولیس کی مدد طلب کرنا پڑی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سکھ برادری نے بھارت کی حکومتی پالیسیوں اور کشمیری عوام کے خلاف بھارت کی سخت کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاجیوں کا موقف تھا کہ بھارت اپنی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دیگر مسائل کو عالمی سطح پر چھپانے کی کوشش کر رہا ہے، جس کی وجہ سے اس کے خلاف عالمی برادری میں سخت تنقید ہو رہی ہے۔
دوسری جانب، بھارتی وفد کی اس احتجاجی صورتحال کے پیچھے ایک بڑی سفارتی حکمت عملی بھی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ کے دوران بھارت کو عالمی سطح پر شدید تنہائی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت نے ایک اعلیٰ سطحی کل جماعتی وفد تشکیل دیا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں بھارتی موقف کو مضبوطی سے پیش کرنا اور بھارت کے خلاف بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کو کم کرنا ہے۔ اس وفد کو مختلف ممالک میں روانہ کیا جا رہا ہے تاکہ عالمی برادری کو بھارتی حکومتی پالیسیوں کی حمایت میں قائل کیا جا سکے۔واشنگٹن میں پیش آنے والے اس واقعے نے بھارتی سفارتی کوششوں کو ایک اور چیلنج دے دیا ہے اور ظاہر کیا ہے کہ بھارت کی عالمی حمایت میں بہتری لانا آسان نہیں ہوگا۔