وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ معرکہ حق میں شکست کے بعد بھارت کا مسئلہ کشمیر سے متعلق بیانیہ زمین بوس ہوگیا ہے۔ پوری دنیا نے تسلیم کرلیا ہے کہ یہ معاملہ صرف دوطرفہ یا ریجنل نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اور ان شاء اللہ اب یہ حل ہو کر رہے گا۔
آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وہ اور امیر مقام آزاد کشمیر گئے تاکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات میں آزاد کشمیر حکومت کی معاونت کرسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ عوامی ایکشن کمیٹی سابقہ معاہدوں سے ہٹ کر 38 نئے مطالبات کے ساتھ آئی تھی، جن میں سے قابلِ عمل مطالبات فوری طور پر مان لیے گئے ہیں۔ باقی مطالبات پر آزاد کشمیر حکومت کے وزراء اور چیف سیکرٹری فوکل پرسن کے طور پر مزید بات چیت کریں گے۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ وفاقی وزراء چند دن بعد دوبارہ آزاد کشمیر جائیں گے تاکہ مذاکرات میں طے پانے والے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ کچھ مطالبات ایسے ہیں جن پر عملدرآمد آئینی ترامیم کے بغیر ممکن نہیں، اس کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں اور اراکین اسمبلی کو قائل کرنا ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام جائز مطالبات تسلیم کیے جاچکے ہیں اور انہیں یہی مشورہ دیا گیا ہے کہ آئینی ترامیم اور دیگر معاملات پر پرامن انداز میں بات چیت جاری رکھیں۔
پاک-بھارت میچ پر بھی سٹے بازی، جوا کھیلنے والے 3 بکی گرفتار
پاک-چین سرحد پر 68 روزہ دھرنا ختم، تجارتی و سیاحتی سرگرمیاں بحال
ڈنمارک کے فوجی اڈے پر نامعلوم ڈرونز کی پرواز، ’ہائبرڈ حملہ‘ قرار
رجب بٹ نے جنسی تعلقات پر مجبور کیا،ٹک ٹاکر فاطمہ خان








