سکھس فار جسٹس نے کہا ہے کہ”بھارت کے R&AW نے پیراگ جین کے دہشت گرد نیٹ ورک کے ذریعے وزیرستان میں حملہ کرایا” –

ایس ایف جے نےامریکی سیکریٹری خارجہ کو قانونی میمورنڈم میں کہا ہے کہ را کو "دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے کیونکہ را گذشتہ اور موجودہ سربراہ پیراگ جین کی قیادت میں مودی کی بین الاقوامی دہشت گرد کی پالیسی کو رو بہ عمل لا رہا ہے”شمالی امریکہ کے انسانی حقوق کے گروپ سکھس فار جسٹس (SFJ) نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را R&AW پر وزیرستان میں پاکستانی فوجیوں پر ہونے والے مہلک خودکش بم حملے کی منصوبہ بندی کا براہ راست الزام لگایا گیا ہے۔ایس ایف جے کے مطابق، یہ حملہ را کے نئے تعینات ہونے والے چیف پیراگ جین نے کروایا ہے جو پہلے بھارتی ایجنسی کے اسلام آباد ڈیسک کو چلاتے تھے اور پاکستان کے اندر گہرے دراندازی کے نیٹ ورک تیار کرتے تھے۔

ایس ایف جے کے قانونی وکیل، گروپتونت سنگھ پنوں نے کہا، "پاراگ جین سرحد پار دہشت گردی کا معمار ہے۔””پراگ جین نے پاکستان میں قیام کے دوران دہشت گردی کے نیٹ ورک بنائے – اور اب، R&AW کے سربراہ کی حیثیت سے، اس نے انہیں پاک فوج پر براہ راست حملے کرنے کے لیے فعال کیا ہے۔”بیان میں الزام لگایا گیا ہے کہ R&AW نے پاکستان میں مقیم گروپوں کو فنڈز فراہم کیے، مسلح کیا اور اپنے کارندوں کے ذریعے پاکسستان میں دراندازی کی اور وزیرستان میں خودکش بم دھماکے کیے ، یہ بھارت کی مودی حکومت کی ایک بڑی غیر اعلانیہ جنگ کا حصہ ہے۔پنوں نے کہا، ’’پاکستانی فوج کے قافلے پر حملہ ہندوستان کی مودی حکومتوں کی ریاستی منظور شدہ خفیہ دہشت گردی کی کارروائی ہے۔‘‘

ایس ایف جے نے باضابطہ طور پر امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کو ایک قانونی پالیسی میمورنڈم جمع کرایا ہے، جس میں امریکہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ہندوستان کی R&AW کو امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی دفعہ 219 کے تحت ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (FTO) کے طور پر نامزد کرے – اس حملے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید ثبوت کے طور پر اس بات کا ثبوت ہے کہ R&AW ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر کام کرتا ہے۔

Shares: