بھارت کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو کو حالیہ برسوں کے بدترین آپریشنل بحران کا سامنا ہے، جہاں ملک بھر میں پروازوں کی تاخیر اور منسوخیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔

انڈیگو کی ویب سائٹ کے مطابق ایئرلائن روزانہ 2200 سے زائد پروازیں چلاتی ہے۔ تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق منگل کے روز ان کا آن ٹائم پرفارمنس صرف 35 فیصد رہ گیا، جو کہ ایک بڑے بحران کی علامت ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ گزشتہ روز 1400 سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔بدھ کے روز بھی یہ صورتحال برقرار رہی، جب دوپہر تک دہلی، ممبئی، بنگلورو اور حیدرآباد کے ایئرپورٹس سے 200 کے قریب پروازیں منسوخ ہوچکی تھیں، جس سے اندرونِ ملک سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ممبئی ایئرپورٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا "انڈیگو کی کچھ پروازیں ایئرلائن کے اندرونی آپریشنل مسائل کی وجہ سے تاخیر یا منسوخی کا شکار ہوسکتی ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ ایئرپورٹ روانگی سے قبل اپنی پرواز کا تازہ ترین اسٹیٹس ایئرلائن سے معلوم کرلیں۔”

بحران کی سب سے بڑی وجہ گزشتہ ماہ متعارف کرائے گئے نئے فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشن (FDTL) قواعد کے تحت پائلٹس اور کیبن کریو کی شدید کمی بتائی جا رہی ہے۔ نئے قواعد کے مطابق عملے کو زیادہ آرام، انسانی بنیادوں پر تیار کردہ روسٹر اور محدود فلائٹ اوقات دینا لازمی ہے، جس کے باعث انڈیگو اپنے بڑے نیٹ ورک کو بروقت ترتیب دینے میں ناکام رہی۔ذرائع کے مطابق کئی پروازیں کیبن کریو دستیاب نہ ہونے کے سبب گراؤنڈ رہیں، جبکہ بعض میں تاخیر آٹھ گھنٹوں تک رہی۔ چونکہ انڈیگو کا بھارت کے اندرونِ ملک فضائی سفر میں 60 فیصد سے زائد مارکیٹ شیئر ہے، اس لیے ان کی بدانتظامی کا اثر پورے نظام پر پڑا۔

انڈیگو کے بیان کے مطابق "گزشتہ دو روز سے ہمارے پورے نیٹ ورک میں شدید بے ترتیبی رہی ہے، جس پر ہم اپنے مسافروں سے دل سے معذرت خواہ ہیں۔ غیر متوقع آپریشنل چیلنجز، جن میں ٹیکنالوجی کے معمولی مسائل، موسم سرما کے شیڈول میں تبدیلیاں، خراب موسم، فضائی نظام میں بڑھتی بھیڑ، اور نئے FDTL قواعد شامل ہیں، نے ہمارے آپریشنز پر منفی اثر ڈالا۔”

FDTL قوانین کے تحت،عملہ روزانہ 8 گھنٹے سے زیادہ نہیں اڑا سکتا،ہفتہ وار حد 35 گھنٹے ہے،ماہانہ حد 125 گھنٹے ہے،سالانہ حد 1000 گھنٹے ہے،مزید یہ کہ ہر فلائٹ ٹائم کے مقابلے میں عملے کو دگنا آرام دینا لازمی ہے، اور ہر 24 گھنٹے میں کم از کم 10 گھنٹے کا آرام ضروری ہے۔ یہ اصول پائلٹس اور کریو کی تھکاوٹ سے بچاؤ اور فضائی سفر کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن نے نافذ کیے ہیں۔

ایئرلائن کے مطابق اگلے 48 گھنٹوں میں شیڈول میں "محدود لیکن باقاعدہ تبدیلیاں” لائی جا رہی ہیں، تاکہ نظام کو دوبارہ مستحکم کیا جاسکے۔انڈیگو کا کہنا ہے کہ متاثرہ مسافروں کومتبادل پروازیں یا رقم کی واپسی جیسی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔مسافروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایئرپورٹ جانے سے قبل اپنی پرواز کا اسٹیٹس چیک کرلیں۔

حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر صبح کے وقت طویل قطاریں اور پریشان مسافر نظر آئے جہاں 33 انڈیگو پروازیں (آمد و روانگی دونوں) منسوخ کی گئیں۔روانہ ہونے والی پروازیں بھی بڑی تعداد میں منسوخ ہوئیں۔بنگلورو کے کیمپے گوڑا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بھی 42 گھریلو پروازیں (22 آمد، 20 روانگی) منسوخ ہوئیں۔

پریشان مسافروں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی مشکلات بیان کیں،ایک مسافر نے لکھا "میں رات 3 بجے سے پھنس گیا ہوں، ایک اہم میٹنگ مس کر دی ہے۔”دوسرے نے بتایا "میری ادے پور جانے والی پرواز پہلے 1:55، پھر 2:55، اب 4:35 کر دی گئی ہے۔ یہ مذاق ہے؟ ایئرپورٹ میں داخل ہونے سے تین منٹ پہلے مجھے اطلاع دی گئی۔”

Shares: