انڈیگو کی دہلی سے کلکتہ جانے والی پرواز 6E 6571 میں پیر کے روز اس وقت افراتفری مچ گئی جب ایک وکیل، جو مبینہ طور پر شراب کے نشے میں تھا، نے زور زور سے مذہبی نعرے لگانے شروع کر دیے اور دوسرے مسافروں سے بھی ’’جئے شری رام‘‘ کے نعرے لگوانے کی کوشش کی۔

ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پرواز تقریباً 30 منٹ تک دہلی ایئرپورٹ پر پارکنگ بے میں کھڑی رہی۔ وکیل، جو سیٹ نمبر 31D پر بیٹھا تھا، اس دوران بار بار ’’ہر ہر مہادیو‘‘ اور ’’جئے شری رام‘‘ کے نعرے لگا رہا تھا۔جب عملے کی ایک خاتون رکن نے اس کے رویے پر سوال کیا تو اس نے مبینہ طور پر نازیبا الفاظ کہے اور بدتمیزی کی۔ اس کے پاس موجود بوتل، جو بظاہر ایک سافٹ ڈرنک کی لگ رہی تھی، دراصل شراب کی بوتل تھی، جس سے وہ مسلسل پی رہا تھا۔

انڈیگو نے واقعے پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا "ہم دہلی سے کلکتہ جانے والی پرواز 6E 6571 پر ایک مسافر کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ اور ہنگامہ خیز رویے سے آگاہ ہیں۔ مسافر نشے کی حالت میں عملے کے ساتھ بدتمیزی کر رہا تھا اور دوسرے مسافروں کو بھی پریشان کر رہا تھا۔”انڈیگو نے مزید کہا کہ اس مسافر کو طے شدہ پروٹوکول کے تحت ’غیر مہذب مسافر‘ قرار دے کر کلکتہ کے نیتا جی سبھاش چندر بوس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سکیورٹی کے حوالے کر دیا گیا۔ ساتھ ہی پولیس میں بھی شکایت درج کرائی گئی ہے۔ایئرلائن نے زور دیا کہ وہ ایسے کسی بھی غیر اخلاقی یا بدتمیزی والے رویے کو بالکل برداشت نہیں کرتی اور اپنے مسافروں اور عملے کے لیے محفوظ، باعزت اور شمولیتی ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

دوسری جانب، مذکورہ وکیل نے انڈیگو عملے کے خلاف جوابی شکایت درج کرائی ہے، جس میں اس نے الزام لگایا کہ اس کے ساتھ زیادتی اور ہراسانی کی گئی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس جو بوتل تھی وہ بیئر کی تھی، اور اس نے دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے خریداری کی رسید بھی دکھائی۔

Shares: