بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات گزشتہ دور روز کے دوران شدید کشیدگی کا شکار ہو گئے ہیں۔ بھارتی کوسٹ گارڈ کے جہاز انمول نے دو بنگلہ دیشی کشتیوں کو بھارتی خصوصی اقتصادی زون میں غیر قانونی ماہی گیری کے الزام میں پکڑ لیا اور کشتیوں میں سوار 35 افراد کو گرفتار کرلیا۔ کشتیوں پر فعال ماہی گیری کا سامان اور تقریباً 500 کلو مچھلی بھی قبضہ میں لے لی گئی۔ اس سے قبل منگل کے روز بھارتی ماہی گیروں کی ایک کشتی بھارت بنگلہ دیش بین الاقوامی سمندری سرحدی لائن کے قریب دھند میں ڈوب گئی۔ کشتی میں مغربی بنگال کے کاک دویپ سے 16 ماہی گیر سوار تھے۔ گیارہ کو قریبی کشتی آئی ایف بی راگھوپتی نے بچا لیا جبکہ پانچ تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ بچ جانے والے بھارتی ماہی گیروں نے سنگین الزام لگایا کہ ایک بنگلہ دیشی گشتی جہاز نے لائٹیں بند کر کے اندھیرے میں ان کی کشتی کو جان بوجھ کر ٹکر ماری اور فرار ہو گیا۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ایک ماہی گیر راجدول علی شیخ کو بنگلہ دیشی جہاز سے پھینکا گیا جس کے بعد اسے نیزہ نما ہتھیار مارا گیا جس سے موت ہوئی، جبکہ ایک اور ماہی گیر زخمی بھی ہوا۔ بنگلہ دیش کے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے ان الزامات کو جھوٹا، گمراہ کن اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا۔ بیان کے مطابق کشتی بھارتی پانیوں میں حادثاتی طور پر ڈوبی جبکہ ان کا جہاز 12 ناٹیکل میل دور بنگلہ دیشی حدود میں تھا۔ دریں اثنا گزشتہ روز بنگلہ دیش کے شہر راجشاہی میں بھارتیو آدھیپتہ بیرودھی جولائی 36 منچ نامی گروپ نے انڈین اسسٹنٹ ہائی کمیشن کی طرف مارچ کیا۔ مظاہرین نے بھارت کی مبینہ مداخلت کے خلاف نعرے لگائے۔ پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر کے مارچ روکا جس پر شدید جھڑپیں ہوئیں اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ مظاہروں کے بعد کھلنا اور راجشاہی میں بھارتی ویزا ایپلی کیشن سینٹرز سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے غیرمعینہ مدت کیلئے بند کر دیے گئے۔ بھارت نے بنگلہ دیشی سفارتکار کو طلب کر کے اپنے مشنز کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

بھارت بنگلہ دیش تعلقات میں کشیدگی میں اضافہ: سمندری تنازع، ماہی گیروں کی گرفتاری اور بھارت مخالف مظاہرے
Khalid Mehmood Khalid3 گھنٹے قبل







