لاڑکانہ: ذوالفقارعلی بھٹو کے شہر لاڑکانہ کے کسی بھی ہسپتال میں ویکسین نہیں ہے. دس سالہ میر حسن کو کتے کاٹنے کی ویکسین نہیں ملی جس کی وجہ سے اس نے اپنی ماں کی گود میں تڑپ تڑپ کر جان دیدی.
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 50 سال کے لگ بھگ سندھ میں حکومت کر رہی ہے اور آج بھی بھٹو زندہ ہے، بھٹو زندہ ہے کے نعرے لگارہی ہے. عوام کی بنیادی ضروریات کی بات کرتی ہے اور دعویٰ کرتی ہے کہ صرف وہ ہی اس ملک کے اصل خیر خواہ ہیں، لیکن بھٹو کے نام پر سیاست کرنے والے 50 سال میں بھی بھٹو کے شہر کو ماڈل کے طور پر پیش نہیں کرسکے. لاڑکانہ کے اسپتال میں کتے کاٹنے کی ویکسین نہ ملی جس کی وجہ سے شکارپور کے دس سالہ میر حسن نے ماں کی گود میں کمشنر آفیس لاڑکانہ کے باہر تڑپ تڑپ کے جان دے دی. ماں صرف اپنے بچے کو مرتا ہوئے دیکھتی رہی اور روتی رہی.
https://twitter.com/Xadeejournalist/status/1174015821988925440
سوال یہ اٹھتا ہے کہ اس بچے کی ہلاکت کا ذمہ کون لے گا؟ کیا بلاول بھٹو میں اتنی بھی اخلاقی جرات ہوگی کہ وہ اس پر اس ماں سے معافی مانگ سکیں جس نے اپنے بچے کو اپنی گود میں مرتے دیکھا.