تجزیہ:شہزاد قریشی
ملکی سیاسی جماعتیں ملک میں انقلاب لانے کی دعویدار ہیں یاد رکھیئے پاکستان کا قیام بذات خود ایک بہت بڑا انقلاب تھا بدقسمتی سے انقلاب کا قائد دنیا سے رخصت ہوگیا۔ انگریز کے غلاموں نے اس سرزمین کو کھانا شروع کردیا۔ اقتدار اور اختیارات کی سرد جنگ ایسی چلی کہ تادم تحریر یہ جنگ جاری ہے۔ جمہوریت اور عوام کے نام پر وہ گل کھلائے جس کو دیکھ کر جمہوریت کی پری بھی مکھڑا چھپا رہی ہے۔ سیاسی جماعتیں اگر صدق دل سے ملک میں انقلاب لانے کا ارادہ رکھتی ہیں تو بے روزگاری ختم کرنے کا انقلاب لائیں‘ لوڈشیڈنگ کے خاتمے‘ زرعی انقلاب‘ معاشی انقلاب‘ ملکی وسائل پر توجہ کا انقلاب‘ سیاسی جماعتوں میں شامل لینڈ مافیا اور لینڈ مافیا کی پشت پناہی کرنے والوں خو اٹھا کر جماعتوں سے باہر کریں۔ آئی ایم ایف سمیت عالمی مالیاتی اداروں کے قرضوں کے شکنجے سے پاکستان کو آزاد کروائیں۔ ملک میں کرپٹ بیوروکریٹ اور اعلیٰ پولیس افسران جو کرپشن اور جرائم پیشہ افراد کے پشت پناہ ہیں ان کی پشت پناہی نہ کریں۔ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ تکبر اور غرور سے باہر نکل کر مخلوق خدا کے لئے آسانیاں پیدا کریں۔ ملک کی مذہبی جماعتیں ملاوٹ کے خلاف انقلاب بلکہ جہاد کریں۔ ملک کا مستقبل بچے اور نوجوان ملاوٹ شدہ خوراک استعمال کرکے جسمانی لاغر ہورہے ہیں۔ نااہل‘ جاہل اور کرپٹ سول بیوروکریسی اور پولیس افسران کا راستہ روکیں۔ سیاسی جماعتیں اپنے اندر جمہوریت پیدا کریں دنیا تبدیل ہورہی ہے اور ہم کہاں جارہے ہیں؟ قائد کے پاکستان اور اس بے گناہ عوام سے کیا غلطی ہوگئی ہے جس کی یہ سزا بھگت رہے ہیں محسوس ہوتا ہے ہم جذبات اور احساسات کے قبرستان میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انتخابات انتخابات کی صدائیں لگانے والے بتائیں ریاست اور عام آدمی کے لئے کیا کردیا اور کیا کرنا ہے؟ بہت ہوچکا ملک و قوم کے مفاد میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

صدق دل سے انقلاب لانا ہے تو۔۔۔۔۔تجزیہ، شہزاد قریشی
Shares:







