تحریک انصاف اور جے یو آئی(ف) کے درمیان رابطے کیلئے دو رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ،کمیٹی میں اسد قیصر اور کامران مرتضیٰ شامل ہوں گے۔
باغی ٹی وی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کےوفد نے امیر جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا،مولانا فضل الرحمان کو حکومت کی نیت کے بارے میں بھی بتایا۔ملاقات میں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی ،انہوں نے کہا عمر ایوب نے کئی خطوط لکھے،آگے بڑھنے کے امکانات زیادہہیں،آئین کو بچانے کیلئےسب سے مشاورت کررہےہیں۔انکا کہنا تھا کہ متنازعہ پیکا ایکٹ میں صحافتی برادری کو مجرم بنا دیا گیا ،صحافی برادری سمیت سب کیخلاف گفتگو پر مقدمہ بنایا جا سکتا ہے،اکٹھے کھڑے ہونے کا ہمارا آئینی حق ہے ،ہم شاہد خاقان عباسی ، محمود اچکزئی اور دیگر سے ملے ہیں۔
اپوزیشن لیڈرعمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت کے فروغ کیلئے یہاں پر آئے ،حکومت نے وعدہ کیا تھا بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ملاقات کرائیں گے ،بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ملاقات نہیں ہو سکی۔9مئی اور 26نومبر پرجوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا ،تیسری نشست میں کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے،چوتھی نشست کیلئے جوڈیشل کمیشن نہیں بنا اس لیے میٹنگ میں نہیں گئے،متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل اور ڈیجیٹل ایکٹ کیخلاف پی ٹی آئی نے ووٹ دیا۔
اس موقع پرجے یو آئی (ف) کے رہنما کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کی تعیناتی پر تفصیلی بات چیت ہوئی،چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کا انتخاب ہونا ہے،الیکشن میں مداخلت ختم ہونی چاہیے، اس موضوع پر بات ہوئی۔دستور کیلئے بھی ون پوائنٹ ایجنڈے پر ملکر چلنا چاہتے ہیں،مل جل کر چلنے کیلئے مولانا اور جے یو آئی کا اپنا مذاج ہے ،مشاورت سے بتایا جائےگا کہ آگے معاملات کو کیسے چلایا جائےگا،کمیٹی غلط فہمی دور کرنے اور فوری رابطے کیلئے بنائی گئی ہے۔
مائیکروسافٹ کا ٹک ٹاک خریدنے میں دلچسپی کا اظہار
وائٹ ہاؤس نے تمام وفاقی گرانٹس ، قرضوں کی تقسیم روک دی
ٹوکن ٹیکس ادا نہ کرنے والی گاڑیوں کی رجسٹریشن معطل