انسانی حقوق کا عالمی دن، امریکا نے لگائی 18 شخصیات پر پابندی، ایک پاکستانی مگر کون؟
انسانی حقوق کا عالمی دن، امریکا نے لگائی 18 شخصیات پر پابندی، ایک پاکستانی مگر کون؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن پر امریکا نے مختلف ممالک کی 18 شخصیات پرپابندی لگا دی، 18 شخصیات میں سابق ایس ایس پی راؤانواربھی شامل ہیں،جن پرداخلے پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں برما، لیبیا، سلواکیا، ڈیموکریٹک رپبلک آف کانگو اورجنوبی سوڈان کی شخصیات شامل ہیں.
امریکی محکمہ خزانہ کی پریس ریلیزکے مطابق راؤانوارنے جعلی پولیس مقابلے کیے. امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ راؤ انوار نے 190 سے زائد پولیس مقابلوں میں ملوث اور 400 سے زائد افراد کے قتل میں ملوث تھا،نقیب اللہ محسود سمیت پولیس اہلکاروں کی موت کا زمہ دار بھی امریکہ نے راؤ انوار کو ٹھہرایا
سکریٹری اسٹیون ٹی منچین کا کہنا ہے کہ امریکہ بے گناہ شہریوں کے خلاف تشدد ، اغوا ، جنسی تشدد ، قتل یا بربریت کو برداشت نہیں کرے گا۔ امریکہ انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف جنگ میں عالمی رہنما ہے اور ہم جہاں بھی کام کرتے ہیں وہاں مجرموں اور قابل افراد کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
سیکرٹری کے مطابق امریکہ ان لوگوں کے خلاف کاروائی کر رہا ہے جو حزب اختلاف، وکلاء، صحافیوں اور انسانی حقوق کے رہنماؤں کے قتل میں ملوث ہیں،
واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود کا قتل 13 جنوری 2017ء کو شہر قائد کراچی میں پولیس افسر راؤ انوار کے پولیس انکاؤنٹر کی وجہ سے ہوا،نقیب اللہ محسود پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس کے کالعدم تنظیموں سے تعلقات ہیں،نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا تھا،نقیب اللہ کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر افراد پر نقیب اللہ محسود کے قتل کی فرد جرم عائد کی تھی۔کہا جاتا ہے کہ راؤ انوار ساز باز کرنے، بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کے ذمہ دار رہے ہیں۔