پاکستان میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، جس میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی میں پاکستانیوں کی اموات کے دلخراش واقعے پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
وزیرِ اعظم نے اس سنگین مسئلے کی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف کارروائی کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا۔وزیرِ اعظم نے اجلاس میں بتایا کہ انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کے خلاف موثر کارروائی کے لئے ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کی جا رہی ہے جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔ اس ٹاسک فورس کا مقصد انسانی اسمگلنگ میں ملوث مجرمان کو کیفرِ کردار تک پہنچانا اور ان کی گرفتاریوں کے عمل کو تیز کرنا ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ "ہم انسانیت کے قاتلوں کو کسی صورت بھی نہیں چھوڑیں گے اور ان کی گرفتاریوں میں تیزی لائی جائے گی۔” انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام متعلقہ ادارے بشمول وزارت خارجہ کو انسانی اسمگلروں کی نشاندہی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔
اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم کو اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت اور اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ اب تک چھ منظم انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور 12 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔ 25 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سے تین اہم افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جا چکی ہے۔ مزید یہ کہ 16 افراد کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جا چکے ہیں تاکہ ان کی بیرون ملک فرار کی کوششوں کو روکا جا سکے۔اجلاس میں ایف آئی اے کے مشتبہ اہلکاروں و افسران کی گرفتاریوں اور ان کے خلاف کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیرِ اعظم کو بیرون ملک جانے والی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے اجلاس میں موجود حکام کو ہدایت کی کہ وہ انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کو مکمل طور پر بے نقاب کریں اور انہیں عبرتناک سزا دلوائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ "غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی میں پاکستانیوں کی اموات کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور اس پر ہم سب غمگین ہیں۔” انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو ہر صورت سزا دی جائے گی تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔یہ اجلاس وزیرِ اعظم کی جانب سے انسانی اسمگلنگ کے خلاف عزم و ارادے کی ایک اور واضح مثال ہے، جس کا مقصد نہ صرف پاکستانیوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے بلکہ ملک کو عالمی سطح پر انسانوں کی اسمگلنگ کے خلاف ایک مضبوط پیغام بھی دینا ہے۔
بھیک دینے اور لینے والے پر مقدمہ درج
وزیر اعلیٰ مریم نواز کےدورہ چین کے ثمرات، چھ ہفتے میں تیز ترین فارن انویسٹمنٹ کا آغاز