اسلام آباد:قومی اسمبلی اجلاس میں شازیہ مری کی تقریر کے دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوگئی-
شازیہ مری نے کہا کہ کراچی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں وہ سندھ کا شہر ہے، ہمیں کراچی سندھ سے الگ نہیں کرنا اور نہ کرنے دیں گے، کراچی سندھ کا ہے اور وہ سندھ کا رہے گا جس پر ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی آسیہ اسحاق پیپلز پارٹی کے ارکان کی جانب بڑھنے لگیں تو آصفہ بھٹو، سحر کامران اور دیگر اراکین بیچ میں آ گئے،اس موقع پر آسیہ اسحاق کا کہنا تھا کہ کراچی اگر وفاقی کی جاگیر نہیں تو کیا پیپلز پارٹی کی جاگیر ہے؟ کراچی پر 16 برسوں سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور آج بھی کراچی کے باسی پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں،کراچی سندھ کی آبادی کا 37 فیصدہے اور پانی اعشاریہ آٹھ فیصد ملتا ہے وہ ٹینکر مافیا کے ذریعے، سڑکوں کا برا حال ہے ،گٹر ابل رہے ہیں، پھر اسمبلی میں آ کر تنقید کرتے ہیں، وزیراعظم سے ہم نے درخواست کی تو انہوں نے کراچی کے لئے پیکج کا اعلان کیا تو ان کو تکلیف ہو رہی ہے،انہوں نے کیا کراچی کو اپنا غلام سمجھا ہوا ہے، کراچی سب کا ہے، ہم کراچی کے باسی ہیں اور کراچی کے حق کے لئے ہر فورم پر کھڑے ہوںگے،
اس موقع پر پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ،دونوں ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی،جاوید حنیف نے کہا کہ تم لوگوں نے کراچی کو یتیم کیا ہوا ہے، یہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔
پاکستان بیس بال ٹیم کے کھلاڑی لانس خان ٹریفک حادثے میں جاں بحق
26 لاکھ اسرائیلی محفوظ ٹھکانوں تک رسائی سے محروم
اسرائیل اور امریکا کا اگلا ٹارگٹ پاکستان ہے،حافظ نعیم الرحمان کا دعوی