اسلام آباد:قرض بحالی پروگرام کے سلسلے میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے کے پیش ںظر شرح سود میں دو سے تین فیصد اضافے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کا شرح سود بڑھانے سے معلق اہم مطالبہ پورا کرنے کےلیے جلد اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی شیڈول سے ہٹ کر میٹنگ متوقع ہے، جس میں بنیادی شرح سود میں بڑے اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ شرح سود سے متعلق مانیٹری پالیسی کمیٹی کی شیڈول میٹنگ 16 مارچ کو ہونا ہے۔
بینکاری ذرائع کے مطابق شرح سود میں مزید 2 سے 3 فیصد اضافے کا امکان ہے جبکہ اس وقت بنیادی شرح سود 17 فیصد کی سطح پر ہے اگر شرح سود میں 3 فیصد اضافہ ہوتا ہے تو یہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچے گی۔
خیال رہے کہ بدھ کو حکومت نے اسٹیٹ بینک کے ذریعے بینکوں سے257 ارب کا شارٹ ٹرم بھاری قرضہ20 فیصد کی ریکارڈ شرح سود پر اٹھایا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹی بلز کی اونچی شرح سود ڈسکاؤنٹ ریٹ بڑھنے کا واضح اشارہ ہے۔
دوسری جانب شرح سود میں متوقع بڑے اضافے کو لیکر اسٹاک مارکیٹ جمعرات کو مندی کی لپیٹ میں آکر41ہزار پوائنٹس کی حد سے نیچے آگئی۔ کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس330پوائنٹس گرکر40838پوائنٹس پر بند ہوا۔