انٹرنیٹ فائروال کے نفاذ سے پاکستانی معیشت کو 30 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے: پی ایس ایچ اے

0
133
fire wall

پاکستان میں انٹرنیٹ فائروال کے نفاذ پر پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پی ایس ایچ اے) کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ پی ایس ایچ اے کے مطابق اس فیصلے سے ملک کی معیشت کو 30 کروڑ ڈالر تک کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔پی ایس ایچ اے نے اپنے بیان میں کہا کہ انٹرنیٹ فائروال کے نفاذ کے بعد سے ملک میں انٹرنیٹ کی سروسز میں خلل پیدا ہوا ہے، جس کی وجہ سے انٹرنیٹ کی معطلی اور وی پی این کی خراب کارکردگی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس صورتحال نے کاروباری سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں اور مختلف کاروباری اداروں کو بھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ایسوسی ایشن نے واضح کیا کہ انٹرنیٹ کی سست روی اور وی پی این کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے کاروباری اداروں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ رکاوٹیں نہ صرف تکلیف دہ ہیں بلکہ ملک کی صنعتی ترقی پر بھی براہ راست حملہ ہیں۔ ایسوسی ایشن کے مطابق، ان مسائل کی وجہ سے ہونے والا تخمینہ شدہ مالی نقصان 30 کروڑ ڈالر سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔پی ایس ایچ اے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سائبر سیکیورٹی فریم ورک کے نفاذ کے سلسلے میں آئی ٹی انڈسٹری کے ساتھ مشاورت کرے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروسز کو معیاری بنانے اور کاروباری شعبے کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے انڈسٹری کی رائے اور تجربات کو شامل کرنا ضروری ہے۔
پی ایس ایچ اے کے مطابق، انٹرنیٹ فائروال کے نفاذ سے پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کو بھی شدید دھچکا لگ سکتا ہے، کیونکہ انٹرنیٹ کی معطلی اور وی پی این کی خراب کارکردگی سے عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ اس صورت حال سے نہ صرف مقامی کاروباری ادارے متاثر ہوں گے بلکہ پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں بین الاقوامی سرمایہ کاری اور ترقی کے امکانات بھی محدود ہو سکتے ہیں۔پی ایس ایچ اے نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ انٹرنیٹ فائروال کے نفاذ کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے پالیسی سازی میں آئی ٹی انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرے تاکہ ملکی معیشت کو نقصان سے بچایا جا سکے اور پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری عالمی سطح پر اپنا مقام برقرار رکھ سکے۔

Leave a reply