شدید بارش کے بعد شہر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس متاثر ہوگئی، جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے۔
ذرائع کے مطابق گلشن اقبال بلاک 2، 3 اور 5 سمیت مختلف بلاکس میں کئی گھنٹوں سے بجلی غائب ہے جس سے شہری مشکلات کا شکار ہیں۔ جناح اسپتال کے میڈیکل وارڈ 5 میں بھی کئی گھنٹے بجلی معطل رہی جبکہ اسکیم 33 اسکاؤٹ کالونی میں صبح 12 بجے سے بجلی کی فراہمی بند ہے۔شہر کے متعدد علاقوں میں بارش کی پہلی بوند پڑتے ہی بجلی کی بندش کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق جنریشن، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام مستحکم ہے، تاہم بارش کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی کی سپلائی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ کراچی کو 2100 میں سے 1330 سے زائد فیڈرز سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے، جبکہ بجلی چوری والے علاقوں میں حفاظتی طور پر بجلی عارضی طور پر منقطع کی گئی ہے۔کے الیکٹرک کے مطابق بارش کے پانی کے باعث بحالی کے کاموں میں دشواری کا سامنا ہے، اور جیسے ہی پانی کم ہوگا اور سیفٹی کلیئرنس ملے گی، بحالی کا عمل تیز کیا جائے گا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کراچی میں کل عام تعطیل کا اعلان کر دیا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنی زیرِ صدارت کراچی کی صورتِ حال پر ہنگامی اجلاس میں یہ اعلان کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ مزید بارش کا امکان ہے، عام تعطیل کی ہے تاکہ عوام کو تکلیف نہ ہو۔اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی میں آج 12 گھنٹے کے دوران سب سے زیادہ 245 ملی میٹر بارش ہوئی، بارش کی صورتِ حال کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوا۔
بریفنگ میں وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ اس وقت اہم شاہراہیں کسی حد تک کلیئر کر دی گئی ہیں، نالوں کے ذریعے بارش کا پانی نکال رہے ہیں، صورتِ حال بہتری کی جانب گامزن ہے۔
یوکرین کو نیٹو میں شامل نہیں ہونا چاہیے،پیوٹن اچھے ثابت ہوں گے، امریکی صدر
وزیراعظم کی سندھ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی
تیل و گیس سیکٹر میں امریکی سرمایہ کاری، پاک امریکا مذاکرات
اگلے 3 روز اہم، 114 نئے رافیل، چین نے ہندوستان کو ٹھینگا دکھا دیا