وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے انٹرنیٹ کی سست روی کا زمہ دار وی پی این کو قرار دے دیا
وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور سروس کی بندش کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ انٹرنیٹ کے مسائل کی اصل وجہ وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کے زیادہ استعمال سے پیدا ہونے والا دباؤ ہے۔اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، شزہ فاطمہ نے کہا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبے کو مزید ترقی دینے کے لیے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے دور میں پہلی بار آئی ٹی کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت کے آغاز ہی سے ڈیجیٹائزیشن پر خصوصی توجہ دی ہے۔وزیر مملکت نے دعویٰ کیا کہ اس سال آئی ٹی برآمدات 3 ارب روپے سے تجاوز کر چکی ہیں، جو کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا ملک کے نوجوانوں کو دیتے ہوئے کہا کہ ان کی محنت اور لگن کے بغیر یہ ممکن نہ ہوتا۔ شزہ فاطمہ نے مزید بتایا کہ پاکستان نے پہلی مرتبہ اے آئی میٹا کے بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کی، جس سے ملک کی ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے گا۔
حکومت کی جانب سے معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے لیے نیشنل کمیشن کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے، شزہ فاطمہ نے بتایا کہ ملک بھر میں 250 ای سینٹر کھولنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ ان سینٹرز کے قیام سے نہ صرف آئی ٹی کے شعبے میں ترقی ہو گی بلکہ دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو بھی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی ملے گی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت نے 10,000 بچوں کو ڈنگ پروگرام کے ذریعے مختلف ہنر سکھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے علاوہ، پرائمری سکولوں کے بچوں کو کوڈنگ سکلز کی تربیت فراہم کرنے کا عمل بھی شروع کیا جائے گا۔ شزہ فاطمہ نے بتایا کہ حکومت 20 سے زائد ٹیکنالوجی پارک قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو کہ وزیراعظم کے ویژن کی عکاسی کرتا ہے۔شزہ فاطمہ نے مزید کہا کہ سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ذریعے بیرونی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے 2011 میں پنجاب میں ای روزگار سینٹرز کے قیام کو بھی سراہا اور کہا کہ یہ اقدام آئی ٹی کی تعلیم اور تربیت میں سنگ میل ثابت ہوا۔
انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کے سوال پر شزہ فاطمہ نے وضاحت کی کہ حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ سروس کو بند یا سست نہیں کیا گیا۔ اصل مسئلہ وی پی این کے زیادہ استعمال سے پیدا ہونے والے دباؤ کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی سے عوام میں پیدا ہونے والے غم و غصہ کا انہیں اندازہ ہے اور حکومت آئی ٹی انڈسٹری کی حمایت میں کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔اس پریس کانفرنس کے دوران شزہ فاطمہ کا مثبت رویہ اور حکومت کے آئی ٹی شعبے کی ترقی کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات عوام کو اعتماد میں لینے کے لیے اہم ہیں۔ یہ اقدامات ملک کی ڈیجیٹل ترقی میں ایک اہم کردار ادا کریں گے۔