زندگی کا سفر سیدھا نہیں ہوتا۔ یہ اونچ نیچ، خیر و شر، محبت و نفرت، وفا و بےوفائی سے بھرا ہوتا ہے۔ ہم سب نے کبھی نہ کبھی ایسے لمحات ضرور گزارے ہیں جہاں کسی نے ہمیں دھوکہ دیا ہو، ہماری نیکی کا غلط فائدہ اٹھایا ہو، ہمارے جذبات کو پامال کیا ہو یا پھر …. ایسے وقت میں انسان کے دل میں فطری طور پر انتقام کی آگ بھڑکتی ہے۔جب کوئی ہمیں تکلیف دے، تو سب سے پہلا خیال جو ذہن میں آتا ہے، وہ یہ ہوتا ہے کہ "میں بھی اس کو وہی دکھ دوں گا، جو اس نے مجھے دیا ہے۔” ہم سمجھتے ہیں کہ بدلہ لینے سے ہمیں سکون ملے گا، ہماری روح کو قرار آئے گا، لیکن سچ یہ ہے کہ انتقام ایک ایسا زہر ہے جو سب سے پہلے خود انسان کو اندر سے کھوکھلا کرتا ہے۔انتقام ہمیں اس شخص سے جوڑ کر رکھتا ہے جس نے ہمیں تکلیف دی، اور یوں ہم اس سے نجات نہیں پا سکتے۔ ہماری توانائیاں، ہمارے خیالات، ہمارا سکون سب کچھ اس ایک انسان کی گرفت میں آ جاتا ہے، اور ہم زندگی کے اصل حسن سے محروم ہو جاتے ہیں۔
قدرت کا نظام خاموش ضرور ہوتا ہے، مگر اندھا نہیں،یاد رکھو، ہر انسان کا ایک خدا ہے، جو دیکھ رہا ہے۔تمہاری خاموشی، تمہارے آنسو، تمہارے صبر کا ایک ایک لمحہ اُس کے علم میں ہے۔جب تم کسی پر ظلم کرتے ہو تو تم اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہو، لیکن جب تم ظلم برداشت کرتے ہو اور بدلہ نہیں لیتے، تو تم اپنے کردار کی بلندی کا مظاہرہ کرتے ہو۔
اکثر لوگ خاموشی کو کمزوری سمجھتے ہیں، لیکن دراصل خاموشی بہت بڑی طاقت ہے۔ جب تمہارا دل ٹوٹا ہو، آنکھیں نم ہوں، دل انتقام کی آگ سے بھر جائے، لیکن تم صرف اللہ پر چھوڑ دو ، یہ ایمان کی معراج ہے۔تم بس دور ہو جاؤ۔مشاہدہ کرتے رہو۔اور ایک دن تم دیکھو گے کہ وہی شخص، جو خود کو ناقابلِ شکست سمجھتا تھا، وہ تقدیر کے ہاتھوں کیسا بےبس ہوتا ہے۔تمہارا کام صبر ہے، حساب اللہ کا کام ہے،تم اپنا دامن صاف رکھو، اپنی نیت درست رکھو، اپنی محنت جاری رکھو۔تمہارے ساتھ جو ہوا، وہ تمہیں روکنے کے لیے نہیں، تمہیں بلند کرنے کے لیے تھا۔جو تمہارے ساتھ زیادتی کرتے ہیں، وہ دراصل خود اپنے لیے برا بیج بوتے ہیں۔اور یاد رکھو، قدرت کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرتی۔
زندگی بہت مختصر ہے کہ اسے بدلے، نفرت یا غصے میں ضائع کیا جائے۔سکون صبر میں ہے، خاموشی میں ہے، اللہ پر چھوڑ دینے میں ہے۔جب تم کسی کے ساتھ زیادتی نہ کرو، انتقام نہ لو، تو اللہ تمہاری حفاظت خود کرتا ہے، تمہیں عزت دیتا ہے، اور تمہیں ایسے مقام پر پہنچاتا ہے جہاں تمہارا دشمن صرف تمہیں دیکھ سکتا ہے، چھو نہیں سکتا۔تو بس یاد رکھو،
"وہ مہلت دیتا ہے… مگر نظر انداز نہیں کرتا۔”