انتشار،بدامنی پی ٹی آئی کا ایجنڈہ،بشریٰ بی بی کی "ضد”پنجاب نہ نکلا

bushra

سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل سے رہائی کے لئے پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں ڈی چوک پہنچ چکے ہیں، پر تشدد احتجاج کے دوران تین رینجرز اہلکاروں، دو پولیس اہلکاروں کی موت ہوئی، 22 پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا، توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا گیا اور اس کے بدلے اپنے گرفتار کارکنان کو رہا کروایا گیا، اسلحہ کے زور پر پولیس اہلکاروں سے عمران خان زندہ باد کے نعرے لگوائے گئے،

سیاسی مفادات کیلئے پی ٹی آئی ملکی استحکام سے کھیلنے لگی
پی ٹی آئی اس وقت ملک میں شدید سیاسی اور معاشی انتشار پھیلانے میں ملوث ہے، اور ان کی سیاست میں واضح طور پر بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنے کا ایجنڈا نظر آ رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی قیادت نے جس طرح کے اقدامات اٹھائے ہیں، ان سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ان کا مقصد صرف اپنے سیاسی مفادات کو بڑھانا اور ملک میں موجود حکومت کو کمزور کرنا ہے، چاہے اس کے لیے انہیں عوامی امن و امان سے کھیلنا پڑے۔ تحریک انصاف کا رویہ اس بات کا غماز ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے لیے انسانی جانوں کی پرواہ کیے بغیر ہر حد تک جانے کے لیے تیار ہیں۔

بشریٰ بی بی سیاست میں "ان” عوام کیلئے مشکلات بڑھا دیں
تحریک انصاف کے اندر بشریٰ بی بی کا سیاسی کردار بھی نظر آیا، بشریٰ بی بی جس کے بارے میں عمران خان کہتے تھے کہ وہ گھریلو خاتون ہیں انکا سیاست سے کوئی تعلق نہیں مگر اب یہ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، خیبر پختونخوا سے آنے والے احتجاجی قافلے کی قیادت بشریٰ بی بی نے کی،عمران خان سے اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے اسلام آباد میں احتجاج کے لئے جگہ کے حوالہ سے بات کی، عمران خان مان گئے تا ہم بشریٰ بی بی نہ مانی،بشریٰ بی بی کی ذاتی خواہشات اور سیاسی قد بڑھانے کی ضد تحریک انصاف کی موجودہ حکمت عملی کا ایک مرکزی عنصر بن چکی ہے،بشریٰ بی بی پی ٹی آئی میں طاقتور رہنما کے طور پر تو سامنے آ گئیں اور اپنے آپ کو سیاسی لیڈر منوا لیا تا ہم اس کے نتیجے میں ملک میں سنگین معاشی اور سماجی مسائل جنم لے رہے ہیں۔ معاشی مشکلات اور سماجی عدم استحکام پہلے ہی بڑھ چکے ہیں ،بشریٰ بی بی کی ضد کی وجہ سے عوام بھی مشکلات کا شکار ہو چکے ہیں، معیشت کا کمزور ہونا، سیاسی بحران، اور سماجی بے چینی کا بڑھنا، یہ تمام عوامل ایک دوسرے کے ساتھ جڑ کر ملک کے لیے گہری مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں عوام کی زندگی مزید مشکل ہو رہی ہے اور انہیں روزمرہ کے مسائل کا سامنا ہے۔

پنجاب کی عوام نے پی ٹی آئی کے ساتھ ہاتھ کر دیا
پی ٹی آئی نے احتجاج کا اعلان کیا اور حتمی کال کا نام دیتے ہوئے بشریٰ بی بی نے سب کو کہا کہ جو بندے نہیں لائے گا اسکو آئندہ ٹکٹ نہیں ملے گا، خیبر پختونخوا جہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے وہاں سے سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال کے ساتھ پی ٹی آئی نے اسلام آباد پر لشکر کشی کی تا ہم پنجاب سے پی ٹی آئی کو مایوسی ہوئی کیونکہ پنجاب سے پی ٹی آئی کی قیادت ہی غائب نظر آئی تو وہیں کارکنان بھی نہ نکلے،لاہور سے ایک درجن کے قریب عالیہ حمزہ کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد پہنچے، پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نومئی مقدمات کی وجہ سے روپوش ہیں اور صرف ایکس پر متحرک ہیں، پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی عمران خان کی کال پر لاہور کی سڑکوں کے چکر لگاتے رہے تا ہم احتجاج کے لئے عوام کو نہ نکال سکے، پنجاب کے دیگر شہروں سے بھی پی ٹی آئی کوئی بڑا قافلہ نہ روانہ کر سکی،جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی عوامی حمایت میں کمی آ چکی ہے۔ اگرچہ تحریک انصاف کے کچھ افراد مخصوص علاقوں میں نمایاں دکھائی دیتے ہیں، مگر ان کی اکثریت سرکاری ملازمین پر مشتمل ہے، پی ٹی آئی کے لئے یہ بہت بڑا دھچکا ہے کہ عمران خان کی رہائی کے لئے حتمی کال دی گئی اور پنجاب جو آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، سے عمران خان کے لئے کوئی نہ نکلا.

نومئی پھر دوہرا دیا گیا، سیاست کے نام پر تشدد کب تک
پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکمت عملی اور اندرونی قیادت کی سوچ ملک کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ انتشار اور تشدد کی سیاست کو ہوا دینا نہ صرف ملک کی سیاسی فضا کو مزید تلخ بناتا ہے، بلکہ اس کے گہرے معاشی اور سماجی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔پی ٹی آئی نے پہلے نومئی کیا جسے ابھی تک پاکستانی نہیں بھول سکے، اب عمران خان کی رہائی کے نام پر نومئی سے بڑا اقدام پی ٹی آئی کا سامنے آیا ہے، پی ٹی آئی سیاسی نہیں بلکہ متشدد جماعت بن چکی ہے جس کا مقصد ملک دشمنی ہی نظر آتا ہے کیونکہ ابھی تک پی ٹی آئی نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے پی ٹی آئی کی حب الوطنی نظر آئے،

9 مئی سے کہیں بڑا 9 مئی ساتھ لئےخونخوار لشکر اسلام آباد پہنچا ہے،عرفان صدیقی

پی ٹی آئی مظاہرین ڈی چوک پہنچ گئے

آئی جی کو اختیار دے دیا اب جیسے چاہیں ان سے نمٹیں،وزیر داخلہ

اسلام آباد،تین رینجرز اہلکار شہید،سخت کاروائی کا اعلان

عمران کے باہر آنے تک ہم نہیں رکیں گے،بشریٰ کا خطاب

کوئی مجھے اکیلا چھوڑ کر نہیں جائے گا، بشریٰ بی بی کا مظاہرین سے حلف

میں جیل میں،اب فیصلے بشریٰ کریں گی،عمران خان کے پیغام سے پارٹی رہنما پریشان

پی ٹی آئی احتجاج، بشریٰ کا مشن کامیاب، سیاست میں باضابطہ انٹری،علیمہ "آؤٹ”

پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا بھی "وڑ”گیا

عمران خان کی جانب سے "فائنل کال” پنجاب میں "مس کال” بن گئی

پی ٹی آئی احتجاج،خیبر پختونخوا سے 12 سو سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیاں،شرکا کی تعداد

پی ٹی آئی احتجاج،قیادت بشریٰ بی بی نے سنبھال لی،کینٹینر پر چڑھ گئیں

پی ٹی آئی احتجاج، بشریٰ تو آ گئیں، علیمہ خان منظر سے غائب

سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والوں کو سزا مل جاتی تو نومئی نہ ہوتا، مبشرلقمان

بشریٰ کو خون چاہیے،مولانا کو 3 میسج کس نے بھجوائے؟

بشریٰ کا خطاب،عمران خان تو”وڑ” گیا. مبشر لقمان

گاڑیوں میں بیٹھیں،تیز چلیں، خان کو لئے بغیر واپس نہیں آنا، بشریٰ بی بی کا شرکا سے خطاب

پٹھان غیرتمند،ساتھ نہیں چھوڑتے،میرے "میاں” کو لانا ہے،بشریٰ کا کینیٹینر پر خطاب

Comments are closed.