انتخابی مہم کا وقت ختم، اشتہارات اور میڈیا تشہیر پر پابندی

خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی
0
110
election

اسلام آباد: ملک بھر میں انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔

باغی ٹی وی: ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی مہم کا وقت آج رات 12 بجے ختم ہوگیا، خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے لیے انتخابی مہم کا وقت ختم ہوتے ہی الیکشن مہم کے لیے اشتہارات اور دیگر تحریری مواد کی الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا پر تشہیر پر بھی پابندی ہوگی۔

واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات کیلئے ووٹنگ 8 فروری بروز جمعرات کو صبح 8 بجے شروع ہوگی جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی، ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹ کے لیے اصلی شناختی کارڈ لازمی ہے ، زائد المیعاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالا جاسکے گا۔

جبکہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2024 میں نوجوان ، خواتین اور بزرگ ووٹرز کی تعداد کے اعداد و شمار جاری کر دیئے ہیں الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان کے کل ووٹرز کی تعداد بارہ کروڑپچاسی لاکھ پچاسی ہزارسات سوساٹھ ہے جن میں پانچ کروڑ انسٹھ لاکھ پچیس ہزارنوسوچالیس نوجوان ووٹرزہیں جوکل ووٹرزکا 43.85 فیصد بنتا ہے ان ووٹرز کی عمر 18 سے 35 سال تک ہے۔

نوجوان ووٹرز میں 53.87 مرد اور 6.13 فیصد لڑکیاں شامل ہیںان انتخابات میں ایک کروڑ بائیس لاکھ 43 ہزار477 وہ نوجوان ہیں جو پہلی بارانتخابی عمل میں حصہ لے رہےہیں یہ کل ووٹرزکا 9.60 فیصد ہیں واضح رہےپہلی بارووٹ کاسٹ کرنے والوں کی شرح ہمیشہ سے کافی ذیادہ رہتی ہے،سال 2018 کے انتخابات میں 5 کروڑ 28 لاکھ 57 ہزار536 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا جوکل ووٹرزکا 52 فیصد تھااگراس باربھی ٹرن آؤٹ کی شرح 50 سے 60 فیصد رہی تو43 فیصد سے زائد نوجوانوں کاووٹ فیصلہ کن ثابت ہوگا۔

ادھر عام انتخابات کے لیے لاہور، قصور اور شیخو پورہ میں فوج تعینات کردی گئی ہے، پاک فوج کے دستے کوئیک رسپانس فورس کے طور پر الرٹ رہیں گے،پنجاب پولیس نے لاہور سمیت صوبے کے تمام ریجنز اور اضلاع میں سیکیورٹی، ٹریفک اور لاجسٹکس انتظامات کی فل ڈریس ریہرسل کی، الیکشن میٹریل کی بحفاظت ترسیل، پولنگ سٹیشنز و کلسٹرز پر پولیس نفری کی تعیناتی، سی سی ٹی وی کیمروں کی مانیٹرنگ کا جائزہ لیا گیا –

ریہرسل کے دوران صوبہ بھر میں خصوصی ناکہ جات، سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کئے گئے، پولیس افسروں نے لا اینڈ آرڈر کی مجموعی صورتحال پولنگ کے عمل کو پرامن رکھنے کی ریہرسل کا جائزہ لیا، پولنگ ڈیوٹی پر تعینات نفری کی ذمہ داریوں بارے بریفنگ بھی دی گئی، لاہور سمیت تمام اضلاع میں سپروائزری افسران کی زیر قیادت فلیگ مارچز کا انعقاد بھی کیا گیا، فلیگ مارچز میں ضلعی پولیس، ڈولفن سکواڈ، پولیس ریسپانس یونٹ، ایلیٹ فورس، ٹریفک پولیس کی موبائلز اور جوانوں نے حصہ لیا۔

حکام کے مطابق الیکشن کے دن انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری کو پولنگ والے دن کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے لیے خصوصی ہدایات جاری کردیں ہیں، الیکشن کمیشن نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے دن پولنگ اسٹیشن کے اردگرد 400 میٹر تک کسی بھی قسم کی مہم کی اجازت نہیں ہوگی، اسی حدود میں ووٹرز کو قائل کرنے پر اور ان کو ووٹ ڈالنے اور نہ ڈالنے کی التجا کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔

الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں انتخابات کے لیے7 لاکھ بیلٹ باکس کا انتظام کر لیا جبکہ ووٹنگ کے لیے 2 لاکھ 76 ہزار سے زائد پولنگ بوتھ قائم کئے جائیں گے، ہر پولنگ بوتھ پر 2 بیلٹ باکس رکھے جائیں گے، ایک بیلٹ باکس میں قومی اسمبلی اور دوسرے میں صوبائی اسمبلی کے لیے ووٹ کاسٹ ہوں گے۔

ملک بھرمیں 5 لاکھ 52 ہزار بیلٹ باکس استعمال ہوں گے جبکہ ڈیڑھ لاکھ ریزرو رکھے جائیں گے، بیلٹ باکس بھرجانے پر دوسرا بیلٹ باکس فراہم کیا جائے گا، بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے، صوبائی سطح پر سکیورٹی، ٹرانسپورٹ، مواصلاتی اور ایمرجنسی پلان بھی تیار ہے،الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل کرلیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل زمینی اور ہوائی راستوں سے مکمل کیا گیا، تمام بیلٹ پیپرز، سرکاری پریس سے متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفسران اور ان کے نمائندوں کے حوالے کیے گئے، موسم کی خرابی کے باعث بھی بیلٹ پیپرز کی ترسیل میں مسائل درپیش رہے۔

عام انتخابات کی مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم قائم کردیا گیا، 32 ریجنل اور 144 ضلعی مانیٹرنگ ٹیمیں شکایات کے ازالے لیے کام کررہی ہیں، الیکشن کمیشن کا میڈیا نمائندگان کو انتخابات کےلئے قائم نیٹورک آپریشن سینٹر کا دورہ تفصیلی بریفنگ دی گئی، ایڈیشنل ڈی جی مرکزی کنٹرول روم ہارون شنواری نے بریفنگ میں بتایا اسٹیٹ آف ارٹ سسٹم میں مانیٹرنگ کے لیے خصوصی اقدامات کیے، شکایات درج کرانے کے لیے پہلی مرتبہ واٹس ایپ استعمال کر رہے ہیں، 26 دسمبر سے اب تک 625 افراد کو نوٹسز، 252 امیدواروں کو شوکاز نوٹس اور 156 لوگوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانے کیے، اب تک 221 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 198 شکایات کو حل کرلیا گیا ہے۔

Leave a reply