وفاقی حکومت نے چینی کی برآمد کے باوجود ملکی قیمتیں کم نہ ہونے پر ایکسپورٹرز اور ڈیلرز کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ کئی شوگر ملز مالکان اور چینی ڈیلرز کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا ہے۔
ذرائع وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے مطابق حکومت معاہدے کے باوجود چینی کی قیمت میں کمی نہ آنے پر شدید ناراض ہے۔ اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں متعدد شوگر ڈیلرز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کیے جا رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ ان ملز مالکان اور ڈیلرز سے باز پرس کی جائے گی جنہوں نے گزشتہ دسمبر میں چینی ایکسپورٹ کی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ متعلقہ بیوروکریٹس سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی جو ان معاملات کی منظوری میں شامل تھے۔
وفاقی حکومت نے اس معاملے پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپناتے ہوئے قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت ایکشن کا عندیہ دے دیا ہے۔
غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار بنانے پر دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف مظاہرے
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کشیدگی پر ٹرمپ کا پاک بھارت جنگ بندی کا تزکرہ
وزیراعظم اور حافظ نعیم کا غزہ پر اظہار تشویش، امداد کی بحالی پر زور