سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے آج لاہور میں کہا کہ آزاد بجلی پیداکاروں (آئی پی پیز) کا معاملہ صرف صنعت کا نہیں بلکہ پورے ملک کے 24 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے۔ یہ بیان انہوں نے پاکستان فیڈریشن آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) کے ایک اجلاس میں دیا۔اجلاس میں سابق نگراں وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز بھی موجود تھے۔ کاکڑ نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو اٹھا کر صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کر رہے، بلکہ ان کا مقصد بات چیت کے ذریعے اس کا حل نکالنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ وہ ماضی میں بھی عوامی حقوق کے لیے لڑائیاں لڑ چکے ہیں۔کاکڑ نے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی مایوسی کی لہر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ملک کا مستقبل روشن ہے۔
اس موقع پر گوہر اعجاز نے سرکاری اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی غفلت کا الزام عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پورا پاکستان آئی پی پیز سے متاثر ہے اور ہر حال میں ان سے کیے گئے معاہدوں کو ختم کرنے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرم نے اعلان کیا کہ وہ آئی پی پیز کے معاملے پر عدالت جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجلی کے نرخوں پر صنعت چلانا ناممکن ہے۔یہ اجلاس ایسے وقت میں ہوا ہے جب آئی پی پیز کا معاملہ سینیٹ میں زیر بحث ہے اور ملک بھر میں مہنگی بجلی کے خلاف احتجاج ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس مسئلے کا جلد حل نہ نکالا گیا تو یہ ملک کی معیشت اور عوام کے لیے مزید مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔