ایران میں مقیم افغان باشندوں کی ملک بدری کا عمل تیزی سے جاری ہے، خاص طور پر اسرائیل کے خلاف جنگ کے دوران افغان کمیونٹی پر جاسوسی کے الزامات کے بعد ملک بھر میں ان کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
ایرانی وزارت داخلہ کے مطابق، غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا عمل جنگ کے دنوں میں بھی جاری رہا اور اب تک 70 فیصد افغان باشندوں کو زبردستی واپس افغانستان بھیجا جا چکا ہے۔رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ جون میں 2 لاکھ 30 ہزار افغان باشندوں کو ایران سے نکالا گیا۔ ایرانی عوام کی جانب سے حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ تمام افغان باشندوں کو ملک سے نکال دیا جائے۔
ادھر اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) نے خبردار کیا ہے کہ ایران سے بڑی تعداد میں افغان شہریوں کی واپسی کے باعث سرحدی علاقوں پر انتظامات میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر عرفات جمال نے بتایا کہ وطن واپس آنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہو گئی ہے، جس سے پناہ گزینوں کی دیکھ بھال اور رہائش کے مسائل میں اضافہ ہو گیا ہے۔
پاکستانی ہیکرز کا اسرائیلی نیوز چینل پر سائبر حملہ، قومی ترانہ نشر کر دیا
کراچی سمیت سندھ میں 5 جولائی تک ہلکی سے معتدل بارش کا امکان
شکاگو میں نائٹ کلب کے باہر فائرنگ، 4 افراد ہلاک، 14 زخمی
پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ عوام کے ساتھ ظلم ہے، میری پہچان کمیٹی
پاکستان کے پہلے گولڈ میڈلسٹ پہلوان دین محمد انتقال کر گئے