مزید دیکھیں

مقبول

بحریہ ٹاؤن کراچی کی تمام کمرشل پراپرٹی منجمد

قومی احتساب بیورو(نیب)سندھ کی بحریہ ٹاؤن کراچی کیخلاف جاری...

دو مقدمے،بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے...

سیالکوٹ میں فوڈ اتھارٹی کا آپریشن: 4 سویٹس یونٹس جرمانے، مضر اجزاء تلف

سیالکوٹ، باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہد ریاض ) رمضان...

ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والی 90 خواتین کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ مل گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والی 90...

آئی ایم ایف کا پاکستان کو قرض کی فراہمی کا عندیہ

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان...

ایران میں بے حجاب خواتین کی تلاش کیلئے ڈرونز اور ایپس کا استعمال

ایران نے خواتین پر حجاب کے قوانین کو نافذ کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھاتے ہوئے ڈرونز اور ایپس کا سہارا لے لیا۔

باغی ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ میں ایران کی ٹیکنالوجی پر بڑھتی ہوئی انحصار کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس سے خواتین کے رویے کو نگرانی اور کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ایران نے خواتین پر حجاب کے قوانین کو نافذ کرنے کے لیے اقدامات میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ان خواتین پر نظر رکھنا اور انہیں سزا دینا شروع کر دیا ہے جو اس سخت لباس کے ضوابط کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔کریک ڈاؤن کے مرکزی حصے میں ”نازر“ نامی موبائل ایپلیکیشن ہے، جو حکومت کی حمایت یافتہ ایک ایسا ٹول ہے جس کے ذریعے شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خواتین کی حجاب قانون کی خلاف ورزی کی اطلاع دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

یہ ایپ صارفین کو اہم معلومات جیسے گاڑی کی نمبر پلیٹ، مقام اور وقت اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے، جسے آن لائن گاڑیوں کو ”فلیگ“ کرنے اور حکام کو مطلع کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ایپ گاڑی کے رجسٹرڈ مالک کو ٹیکسٹ پیغام بھیجتی ہے، جس میں خلاف ورزی کی اطلاع دی جاتی ہے اور انہیں وارننگ دی جاتی ہے کہ اگر انہوں نے وارننگ کو نظرانداز کیا تو ان کی گاڑی ضبط کر لی جائے گی۔یہ مداخلت کرنے والی نگرانی کا نظام ایمبولینسوں، ٹیکسیوں اور عوامی نقل و حمل میں خواتین کو ہدف بنانے کے لیے بھی بڑھا دیا گیا ہے، جس سے ان کی آزادی اور خود مختاری مزید متاثر ہو رہی ہے۔

”نازر“ ایپ کے علاوہ ایرانی حکام نے تہران اور جنوبی ایران میں عوامی مقامات کی نگرانی کے لیے فضائی ڈرونز بھی تعینات کیے ہیں تاکہ حجاب کی پابندی کو نافذ کیا جا سکے۔تہران کی امیرکبیر یونیورسٹی کے داخلی دروازے پر چہرے کی شناخت کا سافٹ ویئر بھی نصب کیا گیا ہے تاکہ خواتین طالبات کی نگرانی اور ان کے سخت لباس کے ضوابط کی پابندی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ نے ایران کے نظامی حقوقِ انسانی کی خلاف ورزیوں اور انسانیت کے خلاف جرائم کی سخت مذمت کی ہے، خاص طور پر اس کے اختلاف رائے کو دبانے اور خواتین و لڑکیوں کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔رپورٹ میں ایران کے لازمی حجاب قانون کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے وسیع پیمانے پر احتجاج ہوئے اور سینکڑوں افراد کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

امریکی ریاستوں میں طوفان سےتباہی، 16 افراد ہلاک
امریکی پابندیاں،سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ

کراچی میں ہوٹل سے خاتون کی برہنہ لاش برآمد،قاتل شوہر فرار

ویرات کوہلی کا ٹی20 سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اشارہ