ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اور پاگل پن پر مبنی حملوں کا دفاع قانونی، فطری اور جائز حق ہے،اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں نسل کشی کے جرائم میں ایڈولف ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
پارلیمنٹ میں اپنی حکمران جماعت ’اے کے‘ پارٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ اسرائیل نے واشنگٹن اور تہران کے درمیان جوہری مذاکرات ختم ہونے کا انتظار کیے بغیر ترکیہ کے ہمسایہ ملک ایران پر حملہ کیا، ترکیہ چاہتا ہے کہ ان مسائل کو سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جائے، ترکیہ اس حل میں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے،اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں نسل کشی کے جرائم میں ایڈولف ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ روز امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ٹیلی فونک گفتگو میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو مشرق وسطیٰ کے امن و سلامتی کے لیے ’سب سے بڑا خطرہ‘ قرار دیا تھا ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ اس خطے کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں وہ کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھیں گےاسرائیل کے حالیہ حملوں کے بعد شروع ہونے والے تنازع پر ترکیہ بھرپور سفارتی روابط میں مصروف ہے۔








