ایرانی سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس کے پیش نظر ایرانی فوج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ممکنہ حملے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں، جبکہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کی ملاقات کو ایک "دھوکا” قرار دیا گیا ہے، جسے پہلے سے طے شدہ منصوبے کا حصہ کہا جا رہا ہے۔ایرانی ٹی وی کے مطابق ایران نے خطرات کے پیش نظر بھرپور دفاعی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
ادھر ایرانی فوج کے ترجمان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے دوبارہ حملہ کیا تو اس کا جواب پہلے سے کہیں زیادہ سخت اور فیصلہ کن ہوگا۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر جنرل یحییٰ رحیم صفوی نے کہا ہے کہ ایران ہر ممکنہ صورتحال کے لیے تیار ہے۔ ان کے مطابق ملک کی خفیہ تنصیبات میں ہزاروں میزائل اور ڈرونز دفاع کے لیے موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ گذشتہ محاذ آرائی میں ایران کی قدس فورس، نیوی اور آرمی کو مکمل طور پر استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ایرانی حکام نے واضح کیا ہے کہ اس بار کسی بھی جارحیت کا جواب انتہائی شدید اور مکمل طاقت سے دیا جائے گا۔
امریکا کی حزب اللّٰہ کو غیر مسلح کرنے کی سفارتی کوششیں، بیروت میں ملاقاتیں
حافظ سعید و مسعود اظہر کی حوالگی حکومت کی پالیسی نہیں: خرم دستگیر
پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلے باضابطہ مذاکرات مکمل
امریکا نے حیات تحریر الشام کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا
ملک میں شدید بارشیں، ندی نالوں میں طغیانی، دو منزلہ پولیس چوکی دریا برد