ایران کے مسلسل حملوں کے بعد اسرائیلی دفاعی میزائل انٹرسیپٹرز کم ہونے لگے ہیں۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ ایران کے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل کے دفاعی ’ایرو‘ میزائل انٹرسیپٹرز کی مقدار کم ہو رہی ہے،رپورٹ کےمطابق اسرائیل کے دفاعی ’ایرو‘ میزائل انٹرسیپٹرز کی مقدار کم ہونے سے ایران سے آنے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کا مقابلہ کرنے کی اسرائیلی صلاحیت پر خدشات پیدا ہوگئے ہیں، امریکا اس مسئلے سے آگاہ ہے اور وہ زمینی، بحری اور فضائی نظاموں کے ذریعے اسرائیل کے دفاع کو مضبوط کررہا ہے۔

ایران کی جانب سے پے در پے میزائل حملوں کے باعث اسرائیل کا میزائل دفاعی نظام دباؤ سے دوچار ہے،اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کے لیے غزہ سے فائر ہونے والے دیسی ساختہ راکٹوں کے بر عکس جدید میزائلوں کو روکنا ایک امتحان ثابت ہورہا ہے،ایرانی میزائلوں کو روکنے میں مکمل کامیابی نہ ملنے کے باعث نہ صرف اس فضائی دفاعی نظام کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں بلکہ اس کے مستقل استعمال کے باعث اس نظام پر آنے والے اخراجات بھی بڑھتے جارہے ہیں،اسرائیلی میڈیا کے مطابق پیر کی شب ایران نے اسرائیل پر جس طرح میزائل داغے اس طرح کے حملے کو روکنے پر تقریباً 28 کروڑ 70 لاکھ ڈالرکی لاگت آتی ہے، ایرانی میزائلوں کو روکنے کے لیے عام طور پر اسرائیلی ساختہ ایرو 3 سسٹم اور امریکی ساختہ تھاڈ سسٹم کیا جاتا ہے،اسرائیلی ایرو 3 سسٹم 90 فیصد اہداف کو تباہ کرسکتا ہے جبکہ امریکی تھاد نظام صرف 40 فیصد اہداف کو ہی نشانہ بنا سکتا ہے۔

Shares: