ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلی نے کہا ہے کہ اگرسفارت کاری ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے میں ناکام رہتی ہے تو وقتِ ضرورت فوجی آپشن کا استعمال بدستورزیرِغورہے۔

باغی ٹی وی : "العربیہ” کے مطابق رابرٹ میلی نے کہا کہ صدرجوبائیڈن بھی واضح کرچکے ہیں،اگر دیگر تمام ذرائع ناکام ہوجاتے ہیں تو آخری حربے کے طور پر وہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے فوجی آپشن کو واضح طوربروئے کارلائیں گے۔

امریکا نے ملعون سلمان رشدی کے سرپرانعام رکھنے والی ایرانی تنظیم پر پابندی عائد…

لیکن ساتھ ہی راب میلی نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے سفارتی کوششوں کوکامیاب بنانے کی ترجیح کااعادہ کیااور ایران کے ساتھ بالواسطہ بات چیت میں شامل ہونے پر انتظامیہ کی مسلسل آمادگی کا دفاع کیا۔

انہوں نے واشنگٹن میں قائم ایک تھنک ٹینک کارنیگی اینڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کے ساتھ ایک ویبینار کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ہرممکن کوشش کرنے پرمعذرت خواہ نہیں ایک بار پھرسفارت کاری کوترجیح دی جا سکتی ہےاگر یہ دباؤ کےحربےکےساتھ کام کرسکتی ہے توبالخصوص پابندیوں کےساتھ کام کرسکتی ہے، لیکن سفارت کاری کے ناکام ہونے کی صورت میں تمام اختیارات کوپیش نظر رکھا جائے گا۔

امریکی اسپیکر نینسی پلوسی کے شوہر پر ہتھوڑے سے حملہ،ملزم گرفتار

راب میلی نے بتایا کہ جہاں تک جوہری معاہدے پرمذاکرات میں ستمبر کے اوائل سے اب تک اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہےفی الوقت یہ معاہدہ بائیڈن انتظامیہ کی توجہ کا مرکزنہیں ہے۔

انھوں نے ایران میں حکومت مخالف حالیہ مظاہروں اور روس کو ڈرونز کی منتقلی کے تہران کے فیصلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ’’ہم کسی ایسی چیز پرتوجہ مرکوز نہیں کریں گے جو غیرفعال ہو، جب دوسری چیزیں ہورہی ہوں۔

انتظامیہ نے سفارت کاری کو ترک نہیں کیا ہے اور ایران کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہے لیکن اگرایران وہی مؤقف اختیارکرتا ہے، جو وہ کرچکاہے تو ہم اس پرتوجہ مرکوزکرنے میں مزید وقت ضائع نہیں کریں گے-

بھارتی ائیر لائنز کے طیارے میں دوران پروز آگ بھڑک اٹھی

Shares: