ایران نے اقوام متحدہ میں ووٹنگ کے بعد عالمی جوہری ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کا اعلان،کیاہے-

ایران کی اعلیٰ ترین قومی سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا اقدام عملاً اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے کے ساتھ ایران کے تعاون کو معطل کر دے گا۔

یہ اعلان اُس وقت سامنے آیا جب سلامتی کونسل نے جمعے کو ان پابندیوں کو بحال کرنے کے حق میں ووٹ دیا جو کئی برس سے منجمد تھیں، یورپی حکومتوں نے ایک دہائی پرانے جوہری معاہدے میں شامل ’اسنیپ بیک‘ میکانزم کو فعال کیا تھا اور ایران پر عدم تعمیل کا الزام لگایا تھا۔

اس ووٹ کا مطلب یہ ہے کہ وہ پابندیاں، جو 2015 کے معاہدے کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں پر پابندیوں کے بدلے معطل کر دی گئی تھیں، 28 ستمبر سے دوبارہ نافذالعمل ہو جائیں گی، جب تک کہ ایران آئندہ ہفتے کے اندر سلامتی کونسل کو قائل نہ کر سکے۔

تہران نے کہا کہ یورپی طاقتوں کا یہ اقدام مہینوں کی ان کاوشوں کو نقصان پہنچاتا ہے جو عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ نگرانی کی بحالی اور عالمی قوانین کی پاسداری یقینی بنانے کے لیے کی گئی تھیں۔

اس ماہ کے آغاز میں ایران اور ایجنسی کے درمیان قاہرہ میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ دوبارہ شروع ہونا تھا،ایران نے یہ معائنے اُس وقت معطل کر دیے تھے جب جون میں اسرائیل اور امریکا نے اس کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے،مغربی حکومتیں طویل عرصے سے ایران پر ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کا الزام لگاتی رہی ہیں، تاہم تہران اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

Shares: