ایران نے ہفتہ کی علی الصبح ایک اور بڑا میزائل حملہ اسرائیل پر کیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس بار اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ حملہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر چوتھی بڑی کارروائی ہے، جو موجودہ کشیدگی کو مزید شدید کرتی جا رہی ہے۔

ایرانی سرکاری میڈیا اور پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے جاری کردہ بیانات کے مطابق، تازہ ترین حملے میں درجنوں بیلسٹک اور کروز میزائل داغے گئے، جن میں سے ایک میزائل تل ابیب کے وسطی علاقے میں اپنے ہدف پر آن گرا۔ ایرانی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ میزائل اسرائیل کے اہم جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوا۔اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے داغے گئے کئی میزائل اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہوئے، جن میں سے متعدد کو آئرن ڈوم اور دیگر دفاعی نظاموں کے ذریعے فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ تاہم، فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ میزائل تل ابیب کے مختلف حصوں میں آگرے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

اسرائیلی وزارتِ دفاع نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور کسی بھی ہنگامی صورتِ حال کے لیے تیار رہیں۔ سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، جبکہ ایمرجنسی سروسز زخمیوں اور نقصانات کی معلومات اکٹھی کر رہی ہیں۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایران نے 200 سے زائد میزائل اور ڈرون حملے کے ذریعے اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ یہ حملے ایران کے اعلیٰ کمانڈروں کی اسرائیلی کارروائی میں موت کے جواب میں کیے گئے تھے، جنہوں نے ایران کے مطابق "خطرناک حد تک سرخ لائن” عبور کی تھی۔ایران کی جانب سے اب تک کی جانے والی کارروائیوں میں کئی فوجی اور صنعتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے، اور تازہ حملے میں جوہری مرکز کی تباہی کا دعویٰ اس تنازعے کو نئی اور خطرناک سطح پر لے جا سکتا ہے۔

اسرائیل میں ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں مزید دو افراد ہلاک
اسرائیل کی پیرامیڈک سروس ‘ماگن ڈیوڈ ایڈوم’ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل میں ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔اسرائیل عام طور پر میزائل حملوں کی جگہ ظاہر نہیں کرتا، لیکن اطلاعات کے مطابق یہ حملہ ریشون لیزیون علاقے میں ہوا ہے۔مزید 19 افراد زخمی ہیں جبکہ فائر اینڈ ریسکیو سروس نے بتایا کہ چار گھر شدید نقصان پہنچا ہے۔

Shares: